امریکا میں احتجاج اور تشدد کئی ریاستوں تک پھیل گیا

454

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکا کے شہر منیاپولس میں سفید فام پولیس افسر کے ہاتھوں سیاہ فام شخص کی ہلاکت کے بعد شروع ہونے والے پُرتشدد احتجاج کا دائرہ ملک بھر میں پھیل گیا ہے۔ خبررساں اداروں کے مطابق جمعہ کے روز ریاست مینیسوٹا کے شہر منیاپولس کے ساتھ مختلف ریاستوں میں احتجاجی مظاہرے ہوئے۔ مظاہرین نے دارالحکومت واشنگٹن میں کانگریس کی عمارت اور صدر کی رہایش گاہ وائٹ ہاؤس کے باہر احتجاج کیا۔ اس دوران مظاہرین کو قابو میں رکھنے کے لیے بڑی تعداد میں پولیس اہل کار تعینات کیے گئے۔ حکام نے وائٹ ہاؤس کو جانے والے تمام راستوں کو عارضی طور پر بند کردیا۔ مشتعل مظاہرین اٹلانٹا میں سی این این کے دفتر پر جمع ہوئے اور قریبی عمارتوں میں توڑپھوڑ کرنے کے ساتھ ایک گاڑی کو آگ لگادی۔ ہنگاموں کے باعث ریاست جارجیا کے گورنر نے ایمرجنسی نافذ کرکے نیشنل گارڈز کو طلب کرلیا۔ منیاپولس میں ایک اور پولیس اسٹیشن کو آگ لگا دی گئی، جس کے بعد جڑواں شہر سینٹ پال سمیت علاقے میں 500 نیم فوجی دستے تعینات کرکے وہاں جمعہ اور ہفتے کی شب کرفیو نافذ کر دیا گیا۔ ریاست ایریزونا کے شہر فونکس اور ریاست اوہائیو کے شہر کولمبس میں بھی سیکڑوں مظاہرین نے پولیس کے ساتھ جھڑپوں میں توڑپھوڑ کی۔ ڈیلاس، لاس اینجلس، ڈینور، لاس ویگاس اور نیو یارک سٹی میں بھی پولیس گردی کے خلاف جلوس نکالے گئے۔