پولیو پروگرام: یونیسیف کے تحت 11ہزار سے زاید ورکرز ملازمت سے فارغ

308

کراچی (اسٹاف رپورٹر) نیشنل ایمرجنسی پروگرام کے تحت گھر گھر پولیو کے خاتمے کے لیے کام کرنے والے 11 ہزار سے زاید پولیو ورکرز کو یونیسیف کی تھرڈ پارٹی نے اپنے کنٹریکٹ بیسڈ ملازمین کو بنا کسی پیشگی تحریر کے فارغ کردیا۔ واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان کے احکامات تھے کہ لاک ڈاؤن اور کووڈ19 کے دورانیے میں کوئی بھی کمپنی اپنے ملازمین کو فارغ نہیں کرے گی مگر سادات حیدر مرشد ایسوسی ایٹس نے ان احکامات کو ہوا میں اڑا تے ہوئے ہزاروں کمیونٹی ہیلتھ ورکرز کا معاشی قتل عام کرڈالا۔ مذکورہ فرم کاکہنا ہے کہ یونیسیف نے ان کا تھرڈ پارٹی کنٹریکٹ ختم کردیا ہے ،لہٰذا وہ بھی مجبور ہیں۔ ذرائع کے مطابق گزشتہ سال جب کنٹریکٹ کی تجدید کی جا رہی تھی تو خبروں کے مطابق اس سال پولیو پروگرام کے لیے نہ صرف یونیسیف نے (بلکہ دیگر ممالک جن میں سعودی عرب سرفہرست ہے) گزشتہ سال سے دو گنا زیادہ فنڈز فراہم کیے تھے جب کہ ماہ فروری میں اس پروگرام میں تجدید کی جا رہی تھی جس پر عمل درآمد میں صرف چند یوم ہی باقی تھے کہ کورونا کیسز کے باعث وہ تبدیلیاں روک دی گئی تھیں ،مگر ماہ مئی کے اختتام پر اچانک ہی89 یوسیز کے ملازمین کو زبانی طور پر ملازمت ختم ہونے کا عندیہ دے دیا گیا۔ پولیو ورکرز کا کہنا ہے کہ نہ ہی پولیو پروگرام ختم ہوا ہے اور نہ ہی فنڈز بلکہ نجی کمپنی نے ملک کے موجودہ حالات سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے فنڈز بچائے ہیں۔ پولیو ورکرز کا کہنا ہے کہ یہ وہی ورکرز ہیں جنہوں نے ملک سے پولیو کے خاتمے کے لیے نہ دن دیکھا نہ رات ہر طرح کے موسم میں اور ہر طرح کے حالات میں مکمل خلوص اور لگن سے خدمت کی ہے، پولیو ورکرز قاتلانہ حملوں میں شہید بھی ہوئے، بچوں کے والدین کی گالیاں اور دھکے بھی کھائے، ان پر کتے چھوڑے گئے، گندا پانی پھینکا گیا، لیکن آج انسانی حقوق کے ادارے میں کام کرنے والے ملازمین کے ساتھ غیر انسانی سلوک کیا گیا ہے۔ پولیو ورکرز کا کہنا ہے کہ اگر حکومت نے ساتھ نہ دیا تو ہزاروں خاندان تباہ ہوسکتے ہیں ۔ پولو ورکرز کا کہنا ہے کہ ہم صدر مملکت، وزیر اعظم ، آرمی چیف، گورنر سندھ، وزیر اعلیٰ سندھ، وزیر صحت، لیبر ڈویژن، ہیومن ریسورس، یونیسیف، ڈبلیو ایچ او اور ملک میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی تمام این جی اوز سے اپیل کرتے ہیں کہ خدارا ہماری داد رسی کی جائے اور اس ظالمانہ جابرانہ فیصلے کو واپس لیتے ہوئے ہمیں ہماری ملازمتیں واپس کی جائیں۔