ناقص حکمت عملی اور سندھ وفاق تنازع سے کراچی گرین لائن منصوبہ تاخیر کاشکار

215

کراچی (نمائندہ جسارت) وفاقی حکومت کا کراچی میں پبلک ٹرانسپورٹ کا گرین لائن منصوبہ ناقص حکمت عملی، وفاق اور سندھ حکومت تنازع کے باعث تاحال تاخیر کا شکار ہے جبکہ منصوبے کےلےے80 بسیں خریدنے پر وفاق اور سندھ حکومت میں معاہدہ طے پاگیا ہے۔ وفاقی حکومت منصوبے کے لےے80 بسیں خریدنے کے ساتھ 3 سال تک منصوبے کے انتظامی امور چلائے گی‘ معاہدہ کیبنٹ ڈویژن کوارسال کردیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے24 ارب روپے کی لاگت سے 2016ءمیں کراچی میں شہریوں کو سفری سہولیات کی فراہمی کے لےے سرجانی تا گرومندر22 کلومیٹر پر مشتمل گرین لائن منصوبہ شروع کیا تھا جو جون2017ءمیں مکمل ہونا تھا تاہم یہ منصوبہ 2021ءمیں بھی مکمل ہوتا نظر نہیں آرہا جس پر سندھ حکومت کی جانب سے وفاقی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیاتاہم اب گرین لائن منصوبے کے حوالے سے وفاق اور سندھ حکومت کے درمیان معاہدہ طے پاگیا ہے‘ معاہدے کے تحت وفاقی حکومت 3 سال تک گرین لائن میٹرو بس منصوبے کے انتظامی امور چلانے کے ساتھ گرین لائن کے لےے 80 بسوں کی خریداری کرے گی‘ بسوں کے انٹرنیشنل ٹینڈرآئندہ ماہ طلب کیے جائیں گے‘ سندھ حکومت کے دستخط کے بعد معاہدہ کیبنٹ ڈویژن کوارسال کردیا گیا ہے۔ وفاق نے بسوں اورآئی ٹی ایس نظام کے لیے8ارب روپے مختص کردےے ہیں‘ گرین لائن میٹرو بس منصوبے کے لےے فنڈزآئندہ مالی سال میں جاری کیے جائیں گے جبکہ انٹرنیشنل ٹینڈر کے بعد بسوں کی امپورٹ تک کے مراحل میں45 ہفتے لگیں گے۔ واضح رہے گرین لائن منصوبہ وفاقی حکومت کے ادارے کراچی انفرا اسٹرکچر ڈیولپمنٹ کمپنی کے زیر نگرانی تعمیر ہے تاہم کراچی انفرااسٹرکچر ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (کے آئی ڈی سی ایل) حکام کی ناقص حکمت عملی اور سندھ اور وفاق کے مابین تنازع کی وجہ سے منصوبہ تاخیر کاشکار ہے جبکہ منصوبے کی تکمیل2021ءمیں ہونا بھی ممکن نظر نہیںآ رہی ہے۔