۔11 کروڑ پاکستانیوں کا ڈیٹا 35 کروڑ میں فروخت ،حکومت سے جواب طلب

94

کراچی(نمائندہ جسارت)سندھ ہائیکورٹ نے حکومت کو شہریوں کے حساس ڈیٹا کی حفاظت کےلیے فوری اور مو¿ثر انتظامات مکمل کرنے کا حکم دیتے ہوئے 24 جون کو رپورٹ طلب کر لی۔سندھ ہائیکورٹ میں پاکستانیوں کا حساس ڈیٹا ڈارک ویب پر فروخت کرنے کے خلاف جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں سماعت ہوئی جس میں سائبر سیکورٹی کے ماہر پیش ہوئے۔درخواست گزار کے وکیل نے دوران سماعت کہا کہ 10 اپریل کو گیارہ کروڑ سے زائد پاکستانیوں کا حساس ڈیٹا ڈارک ویب سائٹ پر اپ لوڈ کیا گیا جسے 35 کروڑ روپے میں فروخت کیا گیاہے۔وکیل درخواست گزار نے بتایا کہ ڈیٹا میں موبائل صارفین کے شناختی کارڈ نمبرز، مکمل ایڈریس، فون نمبر اور دیگر چیزیں شامل تھیں۔اس موقع پرجسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا کہ بتایا جائے وفاقی حکومت کی تحقیقات میں اب تک کیا پیش رفت ہوئی ہے؟اس پر سائبر سیکورٹی کے ماہر نے عدالت کو بتایا کہ 22 اپریل کو حساس ڈیٹا فروخت ہونے کا آرٹیکل وائرل ہوا جس کے بعد وفاقی حکومت
نے ڈیٹا لیک ہونے سے متعلق تحقیقات شروع کیں جو مکمل ہونے والی ہیں۔ جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ یہ مفاد عامہ کا معاملہ ہے لہٰذا حساس ڈیٹا کو محفوظ بنانے کے لیے حکومت کو جلدی مو¿ثر انتظامات مکمل کرنے ہوں گے۔ماہر سائبر سیکورٹی کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے 24 گھنٹے مانیٹرنگ کے انتظامات کیے جارہے ہیں کیونکہ واٹس ایپ کلاسیفائیڈ کے ذریعے کچھ انفارمیشن چوری ہونے کی اطلاعات بھی ہیں۔بعدازاں عدالت نے وفاقی حکومت سے 24 جون کو حساس ڈیٹا محفوظ بنانے سے متعلق رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔