علی زیدی کی چیف سیکرٹری سندھ کیخلاف توہین عدالت کی درخواست

147

کراچی (اسٹاف رپورٹر) وفاقی وزیر سمندری امور سید علی حیدر زیدی نے عدالتی احکامات کے باوجود سانحہ بلدیہ، لیاری گینگ وار کے عذیر بلوچ اورنثارمورائی کی جے آئی ٹی پبلک نہ کرنے کے خلاف عدالت عالیہ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کردی۔جمعہ کو اپنے وکیل کے توسط سے دائر توہین عدالت کی درخواست میں چیف سیکرٹری سندھ و دیگر کو فریق بناتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ سندھ ہائیکورٹ نے جنوری میں تینوں اہم جے آئی ٹیز پبلک کرنے کا حکم دیا تھا لیکن اس کے باوجود چیف سیکرٹری سندھ نے تینوں اہم جے آئی ٹیز پبلک نہیں کیں جوکہ توہین عدالت کے مترادف ہے جبکہ سانحہ بلدیہ میں گرفتارملزمان نے اہم ترین انکشافات کیے تھے اور لیاری گینگ وار کے سرغنہ عذیر بلوچ نے بھی دہشت گردی و دیگر سنگین وارداتوں میں اہم شخصیات کے ملوث ہونے کا اعتراف کیا تھا، لہٰذا استدعا ہے کہ عدالتی حکم پر عمل درآمد نہ کرنے پر چیف سیکرٹری کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔ بعد ازاں علی زیدی کا میڈیا سے غیر رسمی گفتگو میں کہنا تھا کہ انہوں نے 10 اکتوبر 2017ء کو سانحہ بلدیہ،لیاری گینگ وار کے عزیر بلوچ اورنثارمورائی کی جے آئی ٹی پبلک کرنے کی درخواست دائر کی تھی جس پر عدالت نے مذکورہ جے آئی ٹیز پبلک کرنے کا حکم دیا تھا تاہم جے آئی ٹیز پبلک نہیں کی گئیں ہیں جبکہ لواحقین انصاف کے لیے در در کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں، جہاز حادثے کے لواحقین جائز بات کر رہے ہیں، وہ کہتے ہیں تحقیقات پبلک کی جائیں ، میں اس بات پر اتفاق کرتا ہوں اور اس شہر کے ساتھ سال ہا سال زیادتیاں ہوتی رہی ہیں ۔