ٹھٹھہ ،چلیا پر قائم ٹول ٹیکس غیرقانونی ٹیکس وصول کرنے لگا ،شہری پریشان

219

ٹھٹھہ (نمائندہ جسارت) چلیا کے قریب ٹھٹھہ، حیدر آباد سنگل روڈ پر قائم ٹول پلازہ کو 15 مہینے گزر گئے، غیر قانونی طور پر کروڑوں روپے وصول کرچکے، ٹول ٹیکس چلیا پر مقرر کردہ غنڈوں نے سیکڑوں علاقہ مکینوں کو زخمی کیا اور کئی بار فائرنگ کے واقعات بھی ہوچکے مگر انتظامیہ کی ملی بھگت سے بااثر سیاسی مافیا کا آج بھی ٹول ٹیکس کے نام پر ٹھٹھہ کے شہریوں سے لوٹ مار کا سلسلہ جاری ہے۔ 2019ء کے شروعاتی دنوں میں مقامی اور غیر مقامی سیاسی آشیر باد رکھنے والے بااثر لوگوں کی جانب سے کینجھر کے قریب غیر قانونی طور پر ٹیکس وصولی کے لیے لکڑہ ٹول لگایا گیا، جس کیخلاف خبریں شائع ہونے کے بعد انتظامیہ کے حکم پر ٹھٹھہ پولیس نے فوری طور پر لکڑہ ٹول کو مسمار کردیا تھا، لکڑہ ٹول ٹیکس مافیا کی جانب سے دوسری کوشش چلیا کے قریب کی گئی مگر وہاں سے عوامی رد عمل پر ناکامی کا سامنا کرنا پڑا، جس کے بعد ٹول ٹیکس مافیا نے سیاسی اثر کا استعمال کرتے ہوئے ضلعی انتظامیہ ٹھٹھہ کی سرپرستی حاصل کی اور ڈپٹی کمشنر ٹھٹھہ سے کامیاب مذاکرات کیے۔ ڈپٹی کمشنر ٹھٹھہ نے ٹول پلازہ کے قیام پر رضا مندی دکھاتے ہوئے نیشنل ہائی وے اتھارٹی کیانتظامیہ کو سروسز جنرل ایڈمنسٹریشن اینڈ کوآرڈینیشن ڈپارٹمنٹ سے اجازت نامہ لینے کی ہدایت کی جبکہ مافیا نیشنل ہائی وے اتھارٹی کی مدد سے متعلقہ محکمے سے اجازت نامہ لینے میں کامیاب ہوگئے۔ اس سلسلے میں 6 فروری کو ڈپٹی کمشنر آفس ٹھٹھہ میں ڈپٹی کمشنر عثمان تنویر کی صدارت میں اہم اجلاس ہوا، جس میں ڈائریکٹر کنسٹرکشن نیشنل ہائی وے اتھارٹی محمد حسین شاہ، اسسٹنٹ ڈائریکٹر نیشنل ہائی وے عبدالوحید، ڈی ای پی انویسٹی گیشن وزیر احمد، ایس ایچ او کینجھر انسپکٹر واجد علی تھیم اور دوسرے عملدار شامل تھے۔ ڈپٹی کمشنر ٹھٹھہ محمد عثمان تنویر نے متفقہ فیصلے میں ٹول ٹیکس وصولی کو قانونی حیثیت دینے کی منظوری دیتے ہوئے متعلقہ عملداروں کو جگہ تعینات کرنے کی ہدایت کردی۔ ٹول ٹیکس کے قیام کے لیے فریقین میں حتمی فیصلے کے مطابق مین نیشنل ہائی وے سنگل روڈ پر چلیا کے نزدیک پلازہ کی تعمیرات شروع کردی۔ رات کے اندھیرے میں سنگل روڈ کے بیچ میں تعمیراتی کام مکمل کرلیا اور صبح ہوتے ہی راستے پر رکاوٹیں ڈال کر لکڑے لگا کر اسپیڈ بریکر بنالیے اور علاقہ مکینوں سمیت تمام آنے جانے والی گاڑیوں سے وصولی شروع کردی۔ علاقہ مکینوں نے ٹول پلازہ کے قیام کی سخت مخالف اور عوامی رد عمل سامنے آنے کے بعد ٹول ٹیکس مافیا نے قانون کو ہاتھ میں اٹھاتے ہوئے زبرستی پیسے وصولی کیلیے غنڈے مقرر کردیے۔ واقعات کے مطابق ٹول ٹیکس کے برابر میں رہنے والے جاکھرو برادری کے گاؤں سے کینسر میں مبتلا مریض کو ایمرجنسی میں اسپتال جانے والوں کو روک دیا، ڈرائیور کی جانب سے معاملے کی مذمت پر ٹول پلازہ پر مقرر غنڈوں نے مریض کیساتھ جانے والے ورثا کو شدید مارپیٹ کا نشانہ بنایا جس پر گاؤں کے لوگوں نے احتجاج شروع کردیا۔ انتظامیہ نے جھوٹا وعدہ کرکے احتجاج ختم کرایا مگر عمل نہیں ہوسکا۔ آئے روز جھگڑا معمول بن گئے، مسافر گاڑیوں، ہیوی ٹرک ڈرائیورز پر تشدد اور شہریوں سے گالم گلوچ جیسے واقعات ہوتے رہے۔ کچھ ماہ قبل شہریوں سے بدتمیزی کا واقعہ پیش آیا جس کیخلاف ٹھٹھہ کے سماجی حلقوں کا شدید رد عمل سامنے آیا، ضلع بھر میں احتجاج کا سلسلہ بھی شروع ہوگیا، جس پر ڈپٹی کمشنر ٹھٹھہ نے احتجاج کنندگان سے مذاکرات میں طے کیا کہ ٹول پلازہ عملہ اب مقامی لوگوں کو ریلیف دے گا اور ایک مہینے کے اندر ٹول پلازہ ختم کرکے دوسری جگہ کا تعین کیا جائے گا، افسوس انتظامیہ نے ایک بار پھر اپنے وعدے کو وفا نہ کیا۔ دوسری جانب معلوم ہوا ہے کہ شہریوں کی جانب سے مذکورہ ٹول پلازہ کیخلاف کورٹ میں پٹیشن بھی داخل ہے۔