قال اللہ تعالیٰ وقال رسول اللہ ﷺ

302

قطار در قطار صف باندھنے والوں کی قسم۔ پھر اُن کی قسم جو ڈانٹنے پھٹکارنے والے ہیں۔ پھر اُن کی قسم جو کلام نصیحت سنانے والے ہیں۔ تمہارا معبود حقیقی بس ایک ہی ہے۔ وہ جو زمین اور آسمانوں کا اور تمام اُن چیزوں کا مالک ہے جو زمین و آسمان میں ہیں، اور سارے مشرقوں کا مالک۔ ہم نے آسمان دنیا کو تاروں کی زینت سے آراستہ کیا ہے۔ اور ہر شیطان سرکش سے اس کو محفوظ کر دیا ہے۔ یہ شیاطین ملاء اعلیٰ کی باتیں نہیں سن سکتے، ہر طرف سے مارے اور ہانکے جاتے ہیں۔ اور ان کے لیے پیہم عذاب ہے۔ تاہم اگر کوئی ان میں سے کچھ لے اڑے تو ایک تیز شعلہ اس کا پیچھا کرتا ہے۔ (سورۃ الصافات: 1 تا 10)
سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کچھ قیدی آئے، ان قیدیوں میں سے ایک عورت کسی کو تلاش کر رہی تھی، اچانک قیدیوں میں سے اس ایک کو بچہ مل گیا، اس نے بچے کو اٹھا کر پیٹ سے چمٹا لیا اور اس کو دودھ پلانے لگی، تب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم سے فرمایا: کیا تم سمجھتے ہو کہ یہ عورت اپنے بچے کو آگ میں ڈال دے گی؟ ہم نے کہا: اللہ کی قسم! اگر اس کے بس میں ہو کہ اسے نہ پھینکے (تو ہرگز نہیں پھینکے گی۔) تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ اپنے بندوں پر اس سے بھی زیادہ رحم کرنے والا ہے جتنا اس عورت کو اپنے بچے کے ساتھ ہے۔ (صحیح مسلم)