شہریوں کا حساس ڈیٹا لیک ہونے کا معاملہ، وفاقی حکومت سے جواب طلب

332

سندھ ہائی کورٹ  نے وفاقی حکومت سے 24 جون کو حساس ڈیٹا محفوظ بنانے سے متعلق رپورٹ طلب کرلی۔

عدالت نے کہا کہ بتایا جائے وفاقی حکومت کی تحقیقات میں اب تک کیا پیش رفت ہوئی ہے؟ جس پر ماہرسائبرسیکیورٹی نے کہا کہ تحقیقات مکمل ہونی والی ہیں ڈیٹا لیک میں کون کون ملوث ہے، حکومت کی جانب سے 24 گھنٹے مانیٹرنگ کے انتظامات کئے جارہے ہیں، واٹس اپ کلاسفائیڈ کے ذریعے کچھ انفارمیشن چوری ہونے کی اطلاعات ہیں۔

تفصیلات کے مطابق پاکستانیوں کا حساس ڈیٹا ڈارک ویب پر فروخت کرنے کیخلاف سندھ ہائی کورٹ میں جسٹس محمد علی مظہر نے سماعت کی تو ماہرسائبرسیکیورٹی نے بتایا کہ  22اپریل کو حساس ڈیٹا فروخت ہونے کا آرٹیکل وائرل ہوا، وفاقی حکومت نے 12 اپریل کو ڈیٹا لیک ہونے سے متعلق تحقیقات شروع کیں۔

جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ حساس ڈیٹا کو محفوظ بنانے کیلئے جلدی موثر انتظامات مکمل کرنے ہوں ،  وفاقی حکومت 24 جون کو حساس ڈیٹا محفوظ بنانے سے متعلق رپورٹ پیش کرے۔