ٹنڈوالہٰار، میرپور خاص:ٹڈی دل کی یلغار ،فصلوں اور باغات کو شدید نقصان

193

ٹنڈوالہٰار، میرپور خاص (نمائندگان جسارت) تحصیل جھنڈو مری میں ٹڈی دل نے تباہی مچادی، ٹڈی دل نے فصلوں کے ساتھ ہرے بھرے آم کے باغات و دیگر درختوں کو بھی نقصان پہچایا، فصلوں کی تباہی پر کاشتکار پریشان، اسپرے کا مطالبہ۔ ٹنڈوالہٰیار کی تحصیل جھنڈو مری کے مختلف علاقوں میں ٹڈی دل نے فصلوں اور درختوں پر یلغار کردی ہے۔ لاکھوں کی تعداد میں آنے والی ٹڈی دل نے کپاس، سبزیوں اور گھاس کی فصلوں کے علاوہ ہرے بھرے آم کے باغات، کیلے اور دیگر درختوں کو بھی نقصان پہنچایا۔ ٹڈی دل سے فصلوں کو بچانے کے لیے کاشتکاروں، کسانوں کی جانب سے ڈھول بجا کر پلاسٹک کے جھنڈے گاڑ کر ٹڈی دل کو بھگانے کی کوششیں کی گئیں، تاہم وہ بھی بے سود ثابت ہوئیں۔ ٹڈی دل کی جانب سے فصلوں پر حملے تاحال جاری ہیں، کاشتکاروں کی جانب سے سندھ حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ ٹڈی دل کے خاتمے کے لیے اسپرے کیا جائے اور ہمارے علاقوں کو آفت زدہ قرار دے کر زرعی قرضے معاف کیے جائیں۔ ضلع میرپور خاص میں ٹڈی دل کا حملہ، لاکھوں ایکڑ پر کھڑی کپاس، مرچ، سورج مکھی سمیت دیگر سبزیوں اور آم کے باغات کو تباہ کردیا، زمیندار اپنی مدد آپ کے تحت ٹڈی دل کو بھگانے میں مصروف، تیار فصل کو تباہ ہوتے دیکھ کر آبادگاروں کی آنکھوں میں آنسو آگئے۔ سندھ بھر کی طرح ضلع میرپور خاص میں بھی ٹڈی دل نے تباہی مچا دی ہے، ہزاروں ایکڑ پر کھڑی فصلوں کو تباہ کردیا ہے۔ اس وقت ضلع کے شہروں میرپور خاص، میرواہ گورچانی، ڈگری، ٹنڈو جان محمد، جھڈو، نوکوٹ سمیت دیگر علاقوں میں بھی ٹڈی دل نے اپنے پنجے گاڑ دےے۔ گزشتہ روز لاکھوں کی تعداد میں ٹڈی دل نے ضلع بھر کے باغات اور کھڑی فصلوں کو اپنی خوارک بنا کر تباہ کر ڈالا، ٹڈی دل کے حملے سے متاثر ہونے والی فصلوں میں مرچ، سورج مکھی، کپاس، سبزیاں اور آم شامل ہیں۔ ضلع کے لاکھوں ایکڑ پر کھڑی تیار فصلوں پر ٹڈی دل کے اچانک حملے سے آبادگاروں سمیت ہر شخص پریشان ہوگیا، حکومت کی جانب سے کوئی مدد نہ آنے پر مقامی آبادگاروں نے اپنی مدد آپ کے تحت ٹڈی دل کو بھگانے کی بھرپور کوشش کی جب کہ کئی آبادگاروں کی سال بھر کی محنت لمحوں میں تباہ ہوگئی، جس سے آبادگار وں کی آنکھوں میں آنسو آگئے۔ آبادگاروں کا کہنا تھا کہ اگر حکومت نے ٹڈی دل کے حملے سے بچاﺅ کے لےے کوئی پیشگی کام کیا ہوتا تو آج ہمارا نقصان نہ ہوتا مگر حکومت نے خود بھی کوئی کام نہیں کیا اور نہ ہمیں اس حوالے سے آگاہ کیا، جس کی وجہ سے ہماری سال بھر کی محنت ضائع ہوگئی۔