کورونا سے غربت میں اضافہ لاکھوں بچوں کا مستقبل تاریک

162

نیویارک (انٹرنیشنل ڈیسک) اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال یونیسیف اور غیر سرکاری تنظیم سیو دی چلڈرن نے اپنی رپورٹ میں خبردار کیا ہے کہ کورونا وائرس کے بحران کے باعث عالمی سطح پر مزید 8کروڑ 60لاکھ بچے غربت کا شکار ہو سکتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق اس طرح دنیا بھر میں غربت میں زندگی گزارنے والے بچوں کی تعداد میں 15فیصد تک اضافہ ہو جائے گا۔ کورونا وائرس نے بہت بڑے معاشرتی و اقتصادی بحران کو جنم دیا ہے، جس نے ہزاروں خاندانوں سے ان کی روزی چھن گئی ہے۔ یونیسیف اور سیو دی چلڈرن کا کہنا ہے کہ اگر کاروائی نہ کی گئی تو 2020 کے آخر تک کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک میں خط غربت سے نیچے زندگی گزارنے والے بچوں کی تعداد 67 کروڑ 20 لاکھ تک جا سکتی ہے۔ ان میں سے تقریباً دوتہائی بچے سب صحارا، افریقااور جنوبی ایشیا میں رہتے ہیں۔ اس کے علاوہ یورپ اور وسط ایشیا میں نمایاں اضافہ دیکھا جاسکتا ہے،جو 44 فیصد تک ہوسکتا ہے۔ عالمی ادارے کے لاطینی امریکااور جزائر غرب الہند میں 22 فیصد اضافہ ممکن ہے۔ عالمگیر وبا سے پیدا ہونے والے معاشی بحران سے خاندانوں کی خوراک، پانی اور صحت جیسی بنیادی ضروریات کی فراہمی مشکل ہوجائے گی۔ رپورٹ میں حکومتوں پر زور دیاگیا کہ وہ معاشرتی تحفظ کے نظام میں سرمایہ کاری اور خاندانوں کی امداد کے لیے مالی پالیسیاں تشکیل دیں۔ قبل ازیں برووکنگ انسٹی ٹیوشن کی جانب سے کرائی گئی تحقیق میں 17.4فیصد ماؤں کا کہنا تھا کہ وہ پیسے نہ ہونے کی وجہ سے 12 سال سے چھوٹی عمر کے بچوں کو مناسب خوراک نہیں دے پا رہیں۔