ایران کیخلاف مزید پابندیاں ،معیشت تباہ کرنے کی امریکی دھمکی

335

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکا نے ایران کے خلاف پابندیوں کا گھیرا مزید تنگ کرتے ہوئے معیشت تباہ کرنے کی دھمکی دے دی۔ خبررساں اداروں کے مطابق واشنگٹن نے غیر ملکی کمپنیوں کو دیا گیا استثناختم کر دیا،، جو جوہری منصوبوں میں تہران کے ساتھ مل کر کام کر رہی تھیں۔ ان میں یورپ، روس اور چین کی کمپنیاں شامل ہیں۔ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ تمام کمپنیوں کو ایران کے ساتھ مشترکہ سرگرمیاں بند کرنے کے لیے 2ماہ کی مہلت دی جارہی ہے،جب کہ بوشہر کے بجلی گھر پر کام کرنے والی غیرملکی کمپنیوں کو 90روز کا وقت دیا گیا ہے۔ انہوں نے یورینیم کی افزودگی کے پروگرام میں شامل 2سینئر ایرانی ماہرین پر پابندیاں لگانے کا اعلان بھی کیا۔ قبل ازیں امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ یہ فیصلہ بھاری پانی سے کام کرنے والے اراک ریسرچ ری ایکٹرز اور تہران ریسرچ ری ایکٹرز کو یوررینیم کی فراہمی اور استعمال شدہ ایندھن ایران سے باہر منتقلی پر لاگو ہو گا۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ فیصلے کے بعد ایران کے ساتھ تعلق ختم نہ کرنے والے ممالک کو امریکی پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ادھر ایران سے متعلق امریکا کے خصوصی نمایندے برائن ہک کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ کی پالیسی نے ایران کو اس مقام پر لا کھڑا کیا ہے کہ وہ واشنگٹن کے ساتھ مذاکرات پر رضامند ہوجائے یا پابندیوں کے نتیجے میں معیشت کی تباہی کا راستہ چن لے۔ ان کا بیان وزارت خارجہ کے اعلان کے بعد سامنے آیا ہے۔ برائن ہک کا کہنا تھا کہ ہمارے دباؤ کے بعد ایران کے سامنے کوئی تیسرا راستہ نہیں۔ دوسری جانب مریکی سینیٹر ٹورسلی نے ایران حکومت کے جلد خاتمے کی امید کا اظہار کیا ہے۔ ایک کانفرنس سے خطاب میں ٹورسلی نے کہا کہ ایرانی عوام حکومت سے سخت نالاں ہیں۔ حکومت نے اپنے دفاع اور مفاد کے آگے ملک کے تمام وسائل پاسداران انقلاب کو دے دیے، تاکہ حکومت مخالفت عناصر کو کچلا جاسکے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر سپاہ پاسداران انقلاب نہ ہو ایرانی حکومت تتر بتر ہوجائے۔