چینی پارلیمان نے ہانگ کانگ سیکورٹی قانون منظور کر لیا

546

بیجنگ ؍ واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) چین کی پارلیمان (نیشنل پیپلز کانگریس) نے بین الاقوامی تنقید کے باوجود ہانگ کانگ کے لیے ایک نیا سیکورٹی قانون منظور کر لیا ہے، جس کا مقصد ایسی سرگرمیوں کو روکنا ہے، جنہیں بیجنگ حکومت ہنگامہ آرائی یا علاحدگی پسندی کی کوشش قرار دیتی ہے۔ خبر رساں اداروں کے مطابق قانون سازی کے بعد چین کے لیے کسی بھی قسم کی شورش، بغاوت، دہشت گردی یا غیر ملکی مداخلت سے نمٹنے کا راستہ ہموار ہوگیا ہے۔ مغربی ممالک اور جمہوریت پسند تحریکوں کا کہنا ہے کہ چین کے متنازع اقدام سے ہانگ کانگ کی خصوصی خودمختار حیثیت ختم ہو جائے گی۔ دریں اثنا چین میں سیکورٹی قانون منظور ہونے کے خلاف گزشتہ روز ہانگ کانگ میں ایک بار پھر مظاہرے کیے گئے، جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کرکے بیجنگ حکومت کے خلاف اور جمہوریت کے حق میں نعرے لگائے۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ متنازع چینی قانون کے ذریعے ان کے شہری حقوق اور آزادیوں کو محدود کیا جا سکتا ہے۔ واضح رہے کہ ہانگ کانگ کی حکومت کے متنازع فیصلوں اور بیجنگ کی جانب سے حالیہ قانون سازی کے خلاف ہانگ کانگ میں کئی روز سے جمہوریت پسندوں کا احتجاج جاری ہے۔ اُدھر امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کانگریس کو تصدیق کی ہے کہ چین کے نافذ کردہ نئے ایکٹ کے بعد اب ہانگ کانگ کی خودمختار حیثیت نہیں رہی، جس کے نتیجے میں امریکا اور ہانگ کانگ کے درمیان اربوں ڈالرز کی تجارت خطرے میں پڑ گئی ہے۔