نیب کا ضمانت پر ر ہا ملزمان کے خلاف اپیلیں دائر کر نے کا فیصلہ

180

اسلام آباد (نمائندہ جسارت+اے پی پی)نیب نے ضمانت پر رہا ملزمان کیخلاف عدالتوں میں اپیلیں دائر کرنے کا فیصلہ کرلیا،سابق وزیر اعظم نواز شریف، شاہد خاقان عباسی، آصف زرداری و دیگرکیخلاف کیسز اور گندم شوگر اسکینڈل کے علاوہ خیبر بینک پشاور، انجینئر امیر مقام، کیپٹن(ر)صفدر، سردار مہتا ب عباسی، اکرم درانی اور دیگر کے خلاف اب تک کی تحقیقات کا جائزہ، جعلی ہائوسنگ، کوآپریٹوہاؤسنگ سوسائٹیوں، مضاربہ، مشارکہ اسکینڈلز کا جائزہ لیا گیا،435 آف شور کمپنیوں میں سیف اللہ برادران اور علیم خان کیخلاف کارروائی کا جائزہ لیا گیا۔ چیئرمین نیب جسٹس(ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت نیب کا اجلاس نیب ہیڈکوارٹرز اسلام آباد میں منعقد ہوا ۔اجلاس میں ڈپٹی چیئرمین نیب، پراسیکیوٹر جنرل اکائونٹیبلٹی، ڈی جی آپریشن نیب اور نیب کے تمام ڈائریکٹر جنرلز نے وڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔ اجلاس میں میگا کرپشن کے وائٹ کالر مقدمات میں اب تک کی پیشرفت، سابق وزیر اعظم نواز شریف، شہباز شریف، حمزہ شہباز، سلیمان شہباز، حسن نواز، حسین نواز، احد چیمہ، فواد حسن فواد، شاہد خاقان عباسی، احسن اقبال، مفتاح اسماعیل، عمران الحق شیخ اور دیگر کے خلاف اب تک کی تحقیقات، جعلی بینک اکاؤنٹس مقدمات آصف علی زرداری، عبد الغنی مجید، انور مجید اور دیگر کے خلاف کی گئی تحقیقات اور ملزمان سے اب تک قوم کی لوٹی گئی رقم کی واپسی اور قومی خزانہ میں جمع کرانے کا جائزہ لیا گیا ۔ پنجاب کی 56 کمپنیوں کے مقدمات کی تحقیقات اور ملزمان سے قوم کی لوٹی گئی اب تک رقوم کی واپسی اور قومی خزانہ میں جمع کرانے کا جائزہ، گندم اور شوگر اسیکنڈل کی تحقیقات خصوصاً سندھ میں گندم کی چوری اور خوردبرد کے مقدمات میں 10 ارب روپے کی ریکوری، کچھی کینال، گوادر ڈیولپمنٹ اتھارٹی، 435 آف شور کمپنیوں میں سیف اللہ برادران، علیم خان اور دیگر کے خلاف اب تک کی گئی تحقیقات اور مختلف ملکوں میں بھیجی گئی میوچل لیگل اسسٹنٹس کی درخواستوں پر اب تک کی صورتحال کا جائزہ، خیبر بینک پشاور، انجینئر امیر مقام، کیپٹن(ر) صفدر، سردار مہتا ب عباسی، اکرم درانی اور دیگر کے خلاف اب تک کی تحقیقات کا جائزہ، جعلی ہائوسنگ، کوآپریٹوہاؤسنگ سوسائٹیوں، مضاربہ، مشارکہ اسکینڈلز کا جائزہ لیا گیا اور متاثرین کو رقم کی جلد از جلد واپسی کے لیے تمام ممکن وسائل بروئے کا ر لانے کا فیصلہ کیا گیا ۔ اشتہاری اور مفرور ملزمان کی گرفتاری کے لیے اب تک کیے گئے اقدامات کا بھی جائزہ لیا گیا اور اس بات کا فیصلہ کیا گیا کہ مفرور اور اشتہاری ملزمان کی قانون کے مطابق گرفتاری کے لیے تمام ممکن وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ نیب میں جاری شکایات کی جانچ پڑتال، انکوائریوں اور انوسٹی گیشنز کو قانون کے مطابق مکمل کیا جائے گا اور مختلف احتساب عدالتوں میں زیر سماعت مقدمات کی جلد سماعت کے لیے درخواستیں دائر کی جائیں گی۔علاوہ ازیں جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے مبینہ منی لانڈرنگ کے مقدمات کا سامنا کرنے والے اومنی گروپ کی جانب سے ملازمین کو کاشتکار ظاہر کرنے کا معاملہ عدالت عظمیٰ تک پہنچ گیا۔ نیب نے ملازمین کو کاشتکار ظاہر کرکے گنے کی فصل پر سبسڈی لینے کے معاملے میں ملوث اومنی گروپ کے مصطفی ذوالقرنین مجید سمیت 7 نامزد ملزمان کی ضمانت منسوخی کے لیے عدالت عظمیٰ میں اپیل دائر کر دی ہے۔ جمعرات کو عدالت عظمیٰ میں نیب کی جانب سے دائر کی گئی اپیل میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ملزمان نے ملازمین کو گنے کا کاشتکار ظاہر کیا، کین کمشنر نے سبسڈی کی 72 کروڑ سے زائد رقم شوگر ملز کو ادا کی، سبسڈی کی تمام رقم ملزمان نے دوسرے اکائونٹس میں منتقل کی، ملزم مصطفی ذوالقرنین دائودی مورکاس سجاول ایگرو فارمز کا اکائونٹ چلاتا رہا جبکہ سجاول ایگرو فارمز کے اکائونٹ میں سبسڈی کے نام پر خوردبر کیے گئے 178 ملین روپے جمع کرائے گئے، اس لیے دائودی مورکاس اور مصطفی ذوالقرنین مجید سمیت تمام ملزمان ضمانت کے حقدار نہیں ۔اپیل میں عدالت عظمیٰ سے استدعا کی گئی ہے کہ ملزمان کی رہائی سے متعلق اسلام آباد ہائی کورٹ کا 30 مارچ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔