ٹڈی دل حملوں سے صورتحال خوفناک ہے‘ وفاق فوری مدد کرے‘ وزیراعلیٰ سندھ

119

کراچی (اسٹاف رپورٹر) وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ ٹڈی دل نے ایک بار پھر صوبے میں کھڑی فصلوں پر حملے شروع کردیے ہیں لہٰذا انہوں نے وفاقی حکومت سے مزید6 ائر کرافٹ فراہم کرنے کی درخواست کی ہے تاکہ صحرائی علاقوں میں اسپرے کیا جاسکے ۔ یہ بات انہوں نے بدھ کے روز سندھ میں ٹڈی دل پر قابو پانے کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں وزیر زراعت اسماعیل راہو ، چیف سیکرٹری ممتاز شاہ اور دیگر حکام نے شرکت کی۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ یہ ایک سنگین صورتحال ہے اور جلد از جلد اس پر توجہ دی جانی چاہیے بصورت دیگر غذائی تحفظ کا مسئلہ ناگزیر ہوجائے گا۔ صوبائی وزیر زراعت اسماعیل راہو نے وزیر اعلیٰ سندھ کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ابتدائی طور پر گھوٹکی اور کشمور اضلاع اپریل2020ء میں ٹڈی دل سے متاثر ہوئے تھے ‘ زیادہ تر صحرائی علاقوں کو خطرہ لاحق تھا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ ٹڈی دل بلوچستان سے آئے ہیں اور جیکب آباد ، لاڑکانہ، قنبر شہدادکوٹ، جامشورو کا راستہ اختیار کرتے ہوئے دوسرے اضلاع تک کا سفر کیا۔ وزیر اعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ محکمہ زراعت فصلوں کے ساتھ ساتھ صحرائی علاقوں میں بھی سروے اور کنٹرول آپریشن کر رہا ہے ۔ سیکرٹری زراعت رحیم سومرو نے بتایا کہ این ڈی ایم اے اور ڈی پی پی نے کنٹرول ٹیم کے لیے استعمال ہونے والی28 ٹیموں کو سیفٹی کٹس فراہم کی ہیں‘ اسپرے گاڑیوں کے ساتھ 5 ٹیمیں تعینات کی گئیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ یکم مئی2020ء کو وزیر اعظم کو خط لکھا جس میں 6 ہوائی جہاز ، یو ایل وی اسپریئر ، کیڑے مار ادویات و دیگر آلات کی درخواست کی تھی لیکن انہوں نے کہا کہ کوئی ٹھوس اقدام نہیں کیا ہے۔ انہوں نے وفاقی حکومت پر زور دیا کہ وہ مزید 6 ائر کرافٹس اور مطلوبہ کیڑے مار دوا اور ٹیمیں بھیجے تاکہ خریف کی فصلوں کی بوائی سے پہلے ٹڈیوں پر قابو پایا جاسکے۔ 5کور کے بریگیڈیئر حذیفہ نے اجلاس کو بتایا کہ فارس، جسک اور سیستان سے ایرانی ٹڈی دل کا رخ جون کے شروع میں پاکستان کی طرف ہو گا‘ ٹڈیوں کی نقل مکانی کے دوران کنٹرول آپریشن تیز کیا جائے گا۔