مفت زمین لینے والے اسپتال مفت علاج کیوں نہیں کر سکتے؟ بھارتی عدالت عظمیٰ

132

نئی دہلی (انٹرنیشنل ڈیسک) بھارتی عدالت عظمیٰ نے وفاقی حکومت سے جواب طلب کیا ہے کہ جن نجی اسپتالوں کو مفت زمین دی گئی ہے وہ کورونا وائرس کے مریضوں کا مفت یا معمولی فیس لے کر علاج کیوں نہیں کر سکتے۔ عدالت نے ایک ہفتے کے اندر جواب طلب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان اسپتالوں کی شناخت کی جائے جو مریضوں کا مفت یا معمولی فیس میں علاج کر سکتے ہیں۔ عدالت عظمیٰ سچن جین نامی ایک شخص کی درخواست پر سماعت کر رہی تھی، جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ کورونا وائرس کے مریضوں کے لیے مفت یا معمولی قیمت پر علاج کے لیے ہدایات جاری کی جائیں۔ سماعت کی سربراہی کرنے والے جج ایس اے بوبڑے نے وکلا سے ایک ہفتے کے اندر تفصیلی رپورٹ طلب کی ہے۔