بحیرہ روم ،امریکا اور روس آمنے سامنے ،کشیدگی بڑھ گئی

531

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) بحیرئہ روم میں روسی طیاروں کی جانب سے امریکی طیاروں سے چھیڑ چھاڑ پر خطے میںکشیدگی بڑھ گئی۔ خبررساں اداروں کے مطابق بحیرہ روم میں تعینات امریکی بحریہ کے چھٹے بیڑے کی جانب سے بتایا گیا کہ روسی لڑاکا طیاروں نے بین الاقوامی بحری حدود میں امریکی گشتی طیارے کو گھیرے میں لے کر تنگ کیا۔ امریکی فوج کے بیان کے مطابق روسی طیاروں کی جانب سے یہ کارروائی 2ماہ کے دوران اپنی نوعیت کا تیسرا واقعہ ہے۔ روسی فضائیہ کے 2جنگی طیاروں ایس یو 35 طیاروں نے امریکیP-8A طیارے کے پروں کے ساتھ پوزیشن لے لی،جس کے باعث امریکی طیارے 64منٹ تک گھیرے میں رہے اور آزادنہ حرکت نہیں کرسکے۔ بیان میں روسی لڑاکا طیاروں کی حرکت کی مذمت کرتے ہوئے اسے غیر پیشہ وارانہ اور غیر محفوظ قرار دیاگیا،جس سے امریکی گشتی طیارے کی سلامتی خطرے میں پڑ گئی۔ بیان میں روس سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ سلامتی کو یقینی بنانے اور فضائی حادثات کو روکنے کے لیے طے کردہ بین الاقوامی معیارات کے مطابق کام کرے۔ واضح رہے کہ قبل ازیں 15اپریل کو روس کے یو ایس 35طیاروںنے امریکیP-8Aطیارے کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرتے ہوئے اسے ڈیڑھ گھنٹے تک حصار میں رکھا تھا۔ بعدازاں 19اپریل کو بھی اسی طرح کا واقعہ پیش آیا اور روسی طیارے بے خوف ہوکر امریکی گشتی طیارے سے 25فٹ کے فاصلے پر پرواز کرتے رہے اور پائلٹ کو ہراساں کرتے رہے۔ اس موقع پر روسی وزارت دفاع کی جانب سے جاری بیان میں واضح کیا گیا کہ امریکی طیارے کا رخ شام میں روسی فوج کے ائربیس کی جانب تھا،جس کے بعد حفاظتی طور پر روسی طیاروں کو خبردار کرنا پڑا۔