بھارت ،ٹڈی دل کا بدترین حملہ ہزاروں ایکڑ فصلیں تباہ

482

نئی دہلی (انٹرنیشنل ڈیسک) بھارت کے مغربی اور وسطی علاقوں میں ٹڈی دل نے فصلیں تباہ کرنا شروع کردیں۔ خبررساں اداروں کے مطابق انتظامیہ کی جانب سے ڈرون طیاروں، ٹریکٹروں اور گاڑیوں کے ذریعے کیڑے مار ادویات اسپرے کی جارہی ہیں۔ ٹڈی دل کے ہاتھوں اب تک ایک لاکھ 25ہزار ایکڑ اراضی پر مشتمل فصلیں تباہ ہوچکی ہیں اور یہ ملک میں 1993 کے بعد ٹڈیوں کا شدید ترین حملہ ہے۔ ماہرین کے مطابق راجستھان اور مدھیہ پردیش میں ہر اسکوائر کلومیٹر کے رقبے پر ٹڈیوں کے 8سے 10جھنڈ حملہ کر رہے ہیں۔دونوں ریاستوں میں ٹڈی دل نے فصلوں کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچایا، جب کہ کورونا وائرس کے پیش نظر لاک ڈاؤن کی وجہ سے پہلے سے پریشان کسان شدید مشکلات کا شکار ہوگئے ہیں۔ اقوام متحدہ کی تنظیم برائے خوراک و زراعت کے مطابق 4کروڑ ٹڈی دل 35ہزار انسانوں کے برابر خوراک کھا سکتا ہے۔ اس سے قبل بھی راجستھان میں ٹڈی دل کے حملے ہوئے ہیں، لیکن ایسا بہت کم ہوا ہے کہ اس کا دائرہ بھارت کی دیگر ریاستوں کی طرف بھی بڑھا ہو۔ دوسری جانب بھارتی حکام نے الزام عائد کیا ہے کہ پاکستان میں کئی مقامات ٹڈیوں کے پنپنے کے مرکز ہیں اور وہاں سے بھارت میں داخل ہونے والے ٹڈیوں کے دل ہجوم فصلوں کو تباہ کر رہے ہیں۔ محکمہ زراعت کے نائب ڈائریکٹر بی آر کڈوا کا کہنا ہے کہ ٹڈی دل ایک ماہ سے پاکستانی علاقوں سے راجستھان میں ہر دوسرے تیسرے روز داخل ہورہے ہیں۔ پاکستان ٹڈیوں کی افزائش کا نیا علاقہ ہے۔ حال ہی میں جے پور میں بھی ٹڈیوں کے 4جھنڈ داخل ہوئے ہیں۔ٹڈیوں نے راجستھان اور مدہیاپردیش کی فصل کے بڑے حصے کو بری طرح متاثر کیا ہے اور اس سے پیداوار میں واضح کمی کا امکان ہے۔ ٹڈیوں کے جھنڈ عام طور پر ایک دن میں 150 کلو میٹر کا سفر طے کرتے ہیں اور ان کا ایک چھوٹا ساجھنڈ ایک دن میں35 ہزار افراد کے اناج کو تباہ کر سکتا ہے۔