میرپورخاص، عید کے بعد پبلک ٹرانسپورٹ غائب،شہری دربدر

161

میرپور خاص (نمائندہ جسارت) میرپورخاص اور گردنواح میں اپنے گھروں پر عیدالفطر کی چھٹی گزار کر واپس اپنے کام پر جانے والے افراد پبلک ٹرانسپورٹ نہ ہونے کے باعث در بدر ہوگئے، پبلک ٹرانسپورٹ نہ ہونے کی وجہ سے رکشوں اور ٹیکسی والوں کی چاندی ہوگئی، مسافر ٹیکسی اور رکشے والوں کو منہ مانگا کرایہ دیکر اپنی منزل کی طرف روانہ ہوئے۔ عیدالفطر کے موقع پر حیدر آباد، کراچی اور دیگر شہروں میں کام کرنے والے افراد اپنے گھر عید منانے آئے تھے اور اب چھٹیاں ختم ہونے پر انہوں نے واپس اپنے کام پر جانے کے لیے بس ٹرمینل کا رخ کیا لیکن پبلک ٹرانسپورٹ بند ہونے کی وجہ سے مسافردر بدر اور سخت پریشان، وبائی مرض کورونا کی روک تھام کے لیے لگائے جانے والے لاک ڈائون اور پبلک ٹرانسپورٹ کی بندش کی وجہ سے بس ٹرمینل پر موجود رکشے اور ٹیکسی والوں کی چاندی ہوگئی، جو کراچی، حیدر آباد اور دیگر شہروں کو جانے والے مسافروں سے منہ مانگا کرایہ وصول کررہے ہیں۔ میرپور خاص سے حیدر آباد ان دنوں بڑے پیمانے پر رکشے چل رہے ہیں جو کہ مسافروں سے حیدر آباد تک فی مسافر پانچ سو سے سات سو رپے تک لے رہے ہیں۔ اس موقع پر مسافروں عامر علی، عمران، گنیش اور دیگر نے صحافیوں کو بتایا کہ ہم واپس اپنے کام پر جارہے ہیں جب پبلک ٹرانسپورٹ بند نہیں تھی تو ہم حیدر آباد کا کرایہ 140 روپے فی سواری اور کراچی کا کرایہ 400 سے 450 روپے دیکر با آسانی چلے جایا کرتے تھے لیکن ٹرانسپورٹ کی بندش کے باعث اب ٹیکسی والے حیدر آباد کا فی سواری کرایہ 1000 سے 1200 اور کراچی کا کرایہ 2000 سے لیکر 2500 روپے مانگ رہے ہیں جو کہ سراسر زیادتی ہے۔ بس ٹرمینل پر ٹیکسی کے ساتھ رکشہ بھی موجود تھے جوکہ سواریوں کو ٹنڈوالہٰیار، حیدر آباد اور کراچی تک بھی لے کر جارہے تھے۔ مسافروں نے حکومت سندھ سے اپیل کی ہے کہ جس طرح دیگر کاروباری سرگرمیوں کو ایس او پیز کے تحت کھولا گیا ہے، اسی طرح پبلک ٹرانسپورٹ بھی چلائی جائیں تاکہ شہریوں کی سفری پریشانی کا خاتمہ ممکن ہوسکے۔