پاکستانی آم رواں سیزن 40 فیصد کم برآمد ہوگا،وحید احمد

247

کراچی(اسٹاف رپورٹر)کورونا وائرس کی وجہ سے عالمی بحران نے پاکستانی ایکسپورٹ کو بھی شدید متاثر کیا ہے اور پاکستان سے پھلوں، سبزیوں ، ٹیکسٹائل ، لیدر اور دیگر مصنوعات کی ایکسپورٹ میں کمی آگئی ہے۔پاکستان میں اس وقت پھلوں کے بادشاہ آم کی ایکسپورٹ تیار ہے لیکن کورونا آم کی ایکسپورٹ کو بھی متاثر کررہا ہے البتہ پاکستانی مارکیٹ میں مختلف اقسام کے آم فروخت کے لیے پیش کردیے گئے ہیں۔ رواں سیزن میں ماہ رمضان کے اختتام پر سندھڑی،لنگڑا اور دیسی آم کارپٹ سے پکا کرفروخت کیے گئے تھے لیکن بے ذائقہ ہونے کی وجہ سے خریداروں کی جانب سے آم کی خاطر خواہ پذیرائی نہیں کی گئی اورعید کے بعد مقامی مارکیٹ میں نسبتاً بہتر معیار کا دسیری، سندھڑی اور لنگڑا آم فروخت کیا جارہا ہے لیکن عالمگیر وبا کورونا سے پھلوں کا بادشاہ آم بھی متاثر ہو گیا ہے ، لاک ڈائون ہونے اور کاروبار میں کمی کی وجہ سے آم کی فروخت میں کمی آگئی ہے۔کورونا وائرس کے پیش نظر رواں سیزن میں پاکستانی آم کی50 فیصد سے بھی زائد فروخت گھٹ گئی ہے ۔دوسری جانب دنیا بھر میں کورونا کے وار نے کاروباری صورتحال کو پیچیدہ بنا کر رکھ دیا ہے اور تمام ہی آئٹمز کی ایکسپورٹ پاکستان سے کم ہوئی ہے اور آم کا رواں برآمدی سیزن بھی مشکل مرحلے سے دوچار ہونے کا خدشہ ہے ۔اس حوالے سے پاکستان فروٹ ویجیٹیبل ایکسپوٹرز ایسوسی ایشن کے سرپرست اعلیٰ وحید احمد کا کہنا ہے کہ پاکستانی آم رواں سیزن 40 فیصد کم برآمد ہوگا، آم کا برآمدی ہدف رواں سیزن 80 ہزار ٹن مقرر کیا ہے جس سے 5 کروڑ ڈالر حاصل ہوں گے۔پاکستان فروٹ ویجیٹیبل ایکسپوٹرز ایسوسی ایشن نے مطالبہ کیا کہ کورونا وائرس کے باعث حکومت رواں سیزن آم ایکسپورٹ پر فریٹ سبسڈی فراہم کرے۔