بیرون ملک مقیم تجارت پیشہ پاکستانی وطن آکر کام کریں،افتخار ملک

167

کراچی(اسٹاف رپورٹر)سارک چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نامزد صدر اور ایف پی سی سی آئی میں یونائٹیڈ بزنس گروپ(یو بی جی)کے چیئرمین افتخار علی ملک نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے مقامی اور بیرونی سرمایہ کاری کو جھٹکا لگاہے لیکن جلد ہی اس آفت سے چھٹکارہ پانے کے بعد حالات بہتر ہوں گے،کورونا نے زرعی سیکٹر کو بھی متاثر کیا ہے، حکومت ملک میں ایکسپورٹ پروسیسنگ زون دے اورملک میں ٹیکنالوجی ٹرانسفر کرنے پر توجہ دی جائے،ملک میں پھیلنے والی بیروزگاری کو دور کرنے کے لیے نئے روزگار کے مواقع فراہم کیے جائیں اور اس کے لیے ضروری ہے کہ زرعی اور صنعتی سیکٹر کو بھرپور مواقع اور مراعات دی جائیں۔افتخار علی ملک نے کہا کہ اس وقت اشدضرورت اس بات کی ہے کہ” میڈ ان پاکستان” مصنوعات کو فروغ دیا جائے اور مینوفیکچرنگ سیکٹر کو مستحکم کرنے پر توجہ دی جائے،جب تک مینوفیکچرنگ کے شعبہ جات اوربرآمدی سیکٹرز کو مضبوط نہیں کیا جائے گا اس وقت تک بہترمعاشی شرح نمو حاصل نہیں ہوسکے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو برآمدی نمو کی حکمت عملی کی ضرورت ہے یہاں تک امریکا بھی برآمدات کے بغیر نہیں چل سکتا،بنگلا دیش، تھائی لینڈ اور ملائشیا بھی اپنی برآمدات کے ذریعہ ترقی کررہے ہیں اس لیے پاکستان کو بھی برآمدات بڑھانے کے لیے ابھی سے جدوجہد کرنی پڑے گی۔چیئرمین یو بی جی افتخار علی ملک نے کہا کہ پاکستانی تاجر انٹرنیشنل معیار کے تحت مقامی برانڈز کو فروغ دیں تاکہ کورونا وباء کے تناظر میں عالمی منڈیوں میں جگہ بنائی جاسکے،پاکستانی تاجر،کارپوریٹ سیکٹر اور خصوصاً نوجوان بزنس مینبرانڈز کے فروغ پر توجہ دیں،ہمارے نوجوان ہی ملک کا مستقبل اور سرمایہ ہیں اس لیے ذہین نوجوان بزنس مینوں کو آگے آکر ملک بھر کی کاروباری برادری کی قیادت سنبھالنی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ بیرون ممالک کام کرنے والے تربیت یافتہ اورکاروبار کرنے والے پاکستانیز اپنے آپ کو اور اپنے بچوں کو پاکستان لائیں کیونکہ پڑے لکھے بچے ہوں گے تووہ کارپوریٹ سیکٹر فیملی سسٹم کی شیپ میں اپنے یونٹ قائم کرسکیں گے۔