روایتی اور اسلامی بینکوں میں نجی شعبے کے قرض لینے میں کمی

150

کراچی(اسٹاف رپورٹر) روایتی اور اسلامی بینکوں میں نجی شعبے کے قرض لینے کی رفتارتھمنے لگی ہے اور قرض لینے کی شرح میں واضح کمی دیکھی گئی تاہم روایتی بینکوں کی اسلامی بینکاری کی برانچز میں اس عرصے میں بہتری دکھائی دی۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے 10 ماہ جولائی2019تااپریل2020میں نجی شعبے کا قرضہ 47 فیصد کم ہوکر 2 کھرب 98 ارب روپے رہ گیا ہے۔ روایتی اور اسلامی بینکوں، دونوں کے نجی شعبے کے قرض لینے میں واضح کمی دیکھی گئی تاہم روایتی بینکوں کی اسلامی بینکاری کی برانچز میں اس عرصے میں بہتری دکھائی دی۔ روایتی بینکوں سے نجی شعبے کا قرضہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ میں 3 کھرب 83 ارب 80 کروڑ روپے کے مقابلے میں کم ہوکر ایک کھرب 22 ارب 60 کروڑ روپے رہ گیا۔اسی طرح اسلامی بینکوں سے لیا گیا قرضہ بھی گزشتہ سال کے 79 ارب روپے کے مقابلہ میں 52 ارب روپے پر آگیا۔تاہم روایتی بینکوں کی اسلامی بینکاری برانچز سے نجی شعبے کا قرضہ ایک کھرب روپے کے مقابلے میں بڑھ کر ایک کھرب 22 ارب 70 کروڑ روپے ہو گیا۔بڑھتی ہوئی مہنگائی کے رجحان پر قابو پانے کے لیے اسٹیٹ بینک کی جانب سے شرح سود میں 13.25 فیصد تک اضافے کے بعد قرضوں میں زبردست کمی ریکارڈ کی گئی۔