بھارتی فوج شہید ریاض نائیکو کی مقبولیت سے بوکھلاگئی( میت قبر سے نکال کر نامعلوم مقام پر دفنانے کا فیصلہ)

282

سرینگر/اسلام آباد(اے پی پی+مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی فوج معروف مجاہد کمانڈر شہید ریاض نائیکو کی مقبولیت سے بوکھلاگئی اور میت قبر سے نکال کر خفیہ مقام پر دفنانے کا فیصلہ کرلیا۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق سونہ مرگ گاندربل میں شہید ریاض نائیکو کی قبر پر لوگوں کی جوق درجوق آمد نے قابض فوج کا پریشان کررکھا ہے۔جموں وکشمیر ماس موومنٹ کے وائس چیئرمین عبدالمجید میر نے شہید کمانڈر کی میت کو قبر سے نکال کو کسی نامعلوم جگہ پر دفنانے کے بھارتی فوج کے منصوبے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ قابض فوج اپنی گھنائونی حرکتوں کے ذریعے کشمیری عوام کے دلوں سے اپنے شہداء کی محبت ہرگز نہیں نکال سکتی ۔ انہوںنے کہا کہ کشمیر ی اپنے شہدا کے عظیم مشن کو مقصد کے حصول تک ہر قیمت پر جاری رکھیں گے۔علاوہ ازیں بھارتی فوج نے مختلف اضلاع میں تلاشی اور محاصرے کی پرتشدد کارروائیاں جاری رکھیںاس دوران فرائض کی ادئیگی سے روکنے کے لیے 3صحافیوں کو بھی زکوب کیا۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ بھارت کومقبوضہ کشمیرمیں شکست کا سامنا کرنا پڑے گا کیونکہ ظالم کا رسوا ہونا قانون قدرت ہے۔ انہوں نے ایک بار پھر لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنی جایداد غیر کشمیریوں کو فروخت نہ کرکے تجارت، تعلیم اور ترقی کے نام پر جموں وکشمیر کے مسلم اکثریتی تشخص کو تبدیل کرنے کے بھارتی عزائم کو ناکام بنائیں۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق علی گیلانی نے عوام کے نام پیغام میں اس بات پر زور دیا کہ وہ غیر کشمیریوں کو کرایہ دار کے طورپر بھی قبول نہ کریںاور اس حوالے سے اپنے رشتے داروں کو بھی قائل کریں۔حریت چیئرمین نے بھارت کی طرف سے جابرانہ تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے کشمیریوں کو ثابت قدمی اور اتحاد کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ انفرادی اور اجتماعی طور پربھی بھارتی منصوبوں کی مزاحمت کی ضرورت ہے اور غیر کشمیریوں کے ساتھ ہر گزتعاون نہ کیا جائے چاہے۔ سید علی گیلانی نے خبردار کیا کہ جو لوگ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے مذموم ایجنڈے کو پورا کرنے کے لیے اس کے ساتھ تعاون کریں گے، انہیں عوام کے غم و غصے کا سامنا کرنا پڑے گا۔ان کا کہنا تھا کہ بھارت کشمیری شہدا کی میتوں سے بھی خوفزدہ ہے اور وہ تدفین اور آخری دیدار کے لیے بھی میتیں ان کے والدین کے حوالے کرنے سے انکارکر رہا ہے، یہ شہدا کشمیری عوام کے ہیرو ہیں اور جس مقام پر انہیں دفن کیا جاتا ہے وہ کشمیری عوام کے لیے ایک مقدس مقام ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیری نوجوان شہدا کے مشن کو پورا کرنے کے لیے پرعزم ہیں، اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ بھارت ان کی میتوں کو سمندر میں پھینک دیتا ہے یا جنگلوں میں دفن کر دیتا ہے کیونکہ وہ ہمیشہ جنت میں رہنے والے ہیں۔دوسری جانب کنٹرول لائن کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں مقیم کشمیریوں نے برطانیہ کے شہر ڈربی میں سکھوں کے ایک گوردوارے پر حملے کی شدید مذمت کی ہے اور اسے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی کارروائی قرار دیا ہے۔تحریک حریت جموں و کشمیر کے چیئرمین محمد اشرف صحرائی اور کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے اپنے بیانات میں کہا ہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسیاں سکھوں اور مسلمانوں کے اتحاد سے بوکھلاہٹ کا شکار ہو کر اب اس طرح کی قابل مذمت کارروائیوں کے ذریعے مسلمانوں اور سکھوں کے درمیان اختلافات پیداکرنے اور تحریک آزادی کشمیر کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ انہوں نے کشمیری عوام کی طرف سے سکھ برادری کے ساتھ یکجہتی اور حمایت کا اظہار کیا۔