جہاز کو جھٹکا لگا تو لوگ کلمہ، دعائیں اور آیتیں پڑھنے لگے، مسافر

195

کراچی ( آن لائن) کراچی طیارہ حادثے میں معجزانہ طور پر بچ جانے والے مسافر محمد زبیر نے کہا ہے کہ جہاز کو جب جھٹکے لگے تو مسافروں نے کلمہ طیبہ، دعائیں اور آیتیں پڑھنا شروعکردیں، میری نشست جہاز میں آگے کی طرف کھڑکی کے ساتھ تھی، جب جہاز کریش ہوا تو ہر طرف آگ لگی ہوئی تھی اور چیخ پکار تھی ۔ مجھے ایک جگہ روشنی دیکھی وہاں سے باہر نکلا اور 10فٹ کی بلندی سے چھلانگ لگا دی۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں اعلان کیا گیا کہ ہم ائرپورٹ پر لینڈ کررہے ہیں، لینڈنگ کے دوران پائلٹ نے دوبارہ جہاز اوپر اڑایا، 15 سے 20منٹ طیارہ پرواز کرتا رہا، 10سے15منٹ بعد پائلٹ نے دوبارہ اعلان کیاکہ میں لینڈنگ کر رہا ہوں، پائلٹ نے دوبارہ لینڈنگ کا اعلان کیا تو 2 سے3 منٹ بعد جہاز کریش کرگیا۔ بینک آف پنجاب کے سربراہ ظفر مسعود نے بتایا ہے کہ جہاز کریش ہوا تو میں سیٹ سمیت باہر جا گرا۔ مجھے کوئی ہوش نہیں رہا۔ جہاز کے لینڈنگ سے قبل اچانک دھماکے کی آواز آئی اور جہاز گر پڑا اور وہ بے ہوش ہوگئے۔ آنکھ کھلی تو وہ اسپتال میں تھے۔