امریکی کانگریس میں بھارت کو بلیک لسٹ کرنے کی تجویز

382

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) بھارت کے حوالے سے امریکی کمیشن برائے مذہبی آزادی کی رپورٹ پر بڑی پیش رفت سامنے آگئی۔ خبررساں اداروں کے مطابق مذہبی آزادی کے سلسلے میں بھارت کو بلیک لسٹ قرار دینے کی تجویز پر امریکی کانگریس میں بریفنگ دی گئی۔ یہ بریفنگ کورونا وائرس کے باعث وڈیو لنک پر منعقد کی گئی۔ بریفنگ کا انعقاد انڈین امریکن مسلم کونسل کی جانب سے کیا گیا، جس میں انٹرنیشنل کرسچن کنسرن، ہندو فار ہیومن رائٹس، امریکی کمیشن کے ہیری سن اور ایمنسٹی انٹرنیشنل کے نمایندوں نے شرکت کی۔ بریفنگ میں امریکی کمیشن کی نائب چیئر پرسن نادین مائنزہ نے اہم خطاب کیا۔ نادین مائنزہ نے کہا کہ بی جے پی ہندوتوا کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے۔ وہ اقلیتوں اور مسلمانوں پر حملوں کو بڑھاوا دے رہی ہے۔ بی جے پی نے اقلیتوں پر تشدد کی اجازت دے رکھی ہے۔ بابری مسجد پر اعلیٰ بھارتی عدالت کا فیصلہ انہی رویوں کی عکاسی کرتا ہے۔ بریفنگ میں امریکی کمیشن کے ڈاکٹر ہیری سن نے کہا کہ بھارتی حکومت نفرت اور تعصب کو فروغ دے رہی ہے۔ گائے ذبح کرنے کے شبہے پر لوگوں کو جلایا جا رہا ہے۔ تشدد میں ملوث بھارتی ایجنسیوں اور اہل کاروں پر پابندیاں عائد کی جائیں۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کے نمایندے کا کہنا تھا کہ بھارت کورونا وبا کی آڑ میں مسلمانوں کے خلاف ایجنڈے کو بڑھاوا دے رہا ہے۔ اس دوران امریکی کمیشن اور دیگر مندوبین نے امریکی کمیشن کی سفارشات پر فوری عمل کا مطالبہ بھی کیا۔ یاد رہے کہ گزشتہ ماہ کے اواخر میں امریکی کمیشن برائے مذہبی آزادی نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ بھارت نے جان بوجھ کر مذہبی آزادی کے خلاف منظم پُرتشدد کارروائیوں کی اجازت دی۔ بھارت نے بین الاقوامی مذہبی آزادی قانون کی سنگین خلاف ورزیاں کیں۔ بھارتی حکومت، اداروں، حکام پر سفارتی اور انتظامی پابندیاں عائد کی جائیں۔ امریکی کمیشن نے سفارش کی کہ مذہبی آزادیاں سلب کرنے میں ملوث افراد کے اثاثے منجمد اور ان کی امریکا داخلہ پر پابندی عائد کی جائے۔ بھارتی شخصیات کے خلاف کارروائی کے لیے مالیاتی اور ویزا حکام کو پابند بنایا جائے۔ امریکی کمیشن نے امریکی سفارتخانے کو اقلیتوں اور عبادتگاہوں کو بچانے کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے روابط بڑھانے کی بھی سفارش کی ہے۔ کمیشن نے اقلیتوں کو بچانے کے لیے سول سوسائٹی کی فنڈنگ بڑھانے کا بھی مطالبہ کیا تھا۔ بی جے پی کے اقتدار میں آنے کے بعد بھارت میں اقلیتوں کی زندگی اجیرن ہوگئی۔ امریکی کمیشن برائے مذہبی آزادی کے مطابق 2019ء کے بعد مذہبی آزادی میں تیزی سے کمی ہوئی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ متنازع شہریت بل سے مسلمان متاثر ہوں گے، کیوں کہ یوگی ادیت ناتھ اور امیت شاہ کا نشانہ مسلمان ہیں۔