کراچی میں گر کر تباہ ہونے والے مسافر طیارے کے پائلٹ اور کنٹرول ٹاور کے مابین ہونے والی گفتگو کی تفصیلات سامنے آگئیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کنٹرول ٹاور کی طرف سے پائلٹ کو دونوں رن وے خالی ہونے کا بتایا گیا اور اگلے ہی لمحے پائلٹ نے مے ڈے مے ڈے کی کال دی، پائلٹ نے کنٹرول ٹاور کا میسیج سن کر راجر کہا۔
طیارہ گرنے سے پہلے پائلٹ نے ٹاور کو انجن کی خرابی کی اطلاع دی، اور ایک لینڈنگ سے ایک منٹ قبل رابطہ منقطع ہو گیا۔
سی ای اور ایئرمارشل ارشد نے حادثے سے متعلق ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ پائلٹ کی گفتگو سنی ہے جس میں فنی خرابی کا بتایا گیا، پائلٹ کو کہا گیا کہ دونوں رن وے لینڈنگ کے لیے تیار ہیں مگر پائلٹ نے فیصلہ کیا کہ وہ گوراؤنڈ کرنا چاہتے ہیں ۔
ترجمان پی آئی اے کے مطابق کیپٹن سجاد گل اور فرسٹ آفیسرعثمان طیارہ اڑا رہے تھے ، طیارے میں 91مسافر سوار تھے، کسی بھی تکنیکی فالٹ کا تعین فوری کرنا قبل از وقت ہوگا، حادثے کا شکار طیارہ زیادہ پرانا نہیں تھا ، طیارہ 10سے 11برس پرانا تھا جب کہ طیارے کی دیکھ بھال باقاعدگی سے کی جاتی تھی۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کے آپریشنل ملازمین کو ڈیوٹی پر طلب کر لیا گیا ہے اور پی آئی اے کا ایمرجنسی کال سینٹر فعال کر دیا گیا ہے۔