مالیاتی بحران نے کے الیکٹرک کو جکڑ لیا

535

کراچی : کے الیکٹرک شدید مالی بحران کاشکار ہوگئی، مالیاتی دباؤ 338 ارب روپے سے تجاوز کرگیا۔

کے الیکٹرک کی سالانہ رپورٹ کے مطابق  کمپنی پر مالیاتی دباؤ 338 ارب روپےسے تجاوز کرچکا ہے تاہم اس کے باوجود افسران کی مراعات میں اضافہ بھی جاری ہے۔

رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ 1 سال میں کمپنی کے واجبات میں 112 ارب روپے کا اضافہ ہوا، سال 2018 میں کے الیکٹرک کے ذمہ 226 ارب روپے کے واجبات تھے جو 2019 میں 338 ارب روپے سے تجاوز کرگئے۔

رپورٹ  کے مطابق لانگ ٹرم فنانسنگ کا حجم 11 ارب روپے سے بڑھ کر 41 ارب تک جاپہنچا ہے ، شارٹ ٹرم قرضے 41 ارب روپے سے بڑھ کر 71 ارب روپے کے ہوگئے ہیں  جبکہ ٹریڈ اور دیگر واجبات 126 ارب روپے سے بڑھ کر 173 ارب روپے ہوگئے۔

دوسری جانب کے الیکٹرک کی سالانہ رپورٹ میں مزید یہ بھی کہاگیا ہے کہ مالیاتی دباؤ کے باوجود چیف ایگزیکٹو و افسران کی مراعات میں اضافہ جاری ہے،ایک سال میں چیف ایگزیکٹو کی تنخواہ و مراعات 4 ارب 62 کروڑ سے بڑھ کر 5 ارب 89 کروڑ ہوگئیں اور ایگزیکٹوز کی مراعات بھی 2 ارب 26 کروڑ سے بڑھ کر 4 ارب 29 کروڑ ہوگئیں۔

سالانہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کے الیکٹرک کو 3 بڑے خطرات کا سامنا ہے جس میں کمپنی کا مارکیٹ رسک بڑھ رہا ہے جبکہ اسےسرمائے اورکریڈٹ کی کمی کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔