بلوچستان میں وزرابیوروکریسی کو خوش کرنے تک محدود ہیں ،مولانا عبدالحق

173

کوئٹہ (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہا کہ حکومت کی جانب سے بہتر حکمت عملی سے عوا م میں خوف کی فضا ختم کی جاسکتی ہے مگر بد قسمتی سے ایسا نہیں ہورہا عوام کو بتایا جائے کہ کورونا کے حوالے سے بیرون ممالک سے ملنے والا اربوں روپے کا فنڈ کہاں خرچ کیا جارہا ہے۔ بلوچستان میں حکومت، وزرا، بیورو کریسی کو خوش کرنے تک محدود ہے، عوام کو ان کی بدترین حالت پر چھوڑ دیا گیا ہے، جس کی وجہ سے پریشانی، ظلم وجبر اور بدعنوانی کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ شروع ہوا ہے۔ موجودہ وباء میں بھی اللہ کا ڈر نہیں، رشوت، چوری، بدعنوانی کا حق سمجھ کر بغیر کسی شرم و ڈر کے کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے عوام موجودہ غیر یقینی صورتحال میں بہت پریشان ہیں۔ بے روزگار، مزدور، دہاڑی دار طبقے کی پریشانی نہیں دیکھی جاسکتی۔ دوسری جانب عوامی پریشانی کے حوالے سے حکومت خواب غفلت کا شکار جبکہ اتحادیوں اور بیورو کریسی کو خوش کرنے پر زور دیا جارہا ہے۔ 40 ہزار سے زائد پاکستانی بیرون ممالک میں پھنسے ہوئے ہیں ان کو واپس لانے کے حوالے سے حکومتی اقدامات آٹے میں نمک کے برابر ہیں۔ کورونا وائرس کے حوالے سے حکومتی اقدامات انتہائی مایوس کن ہیں۔ ملک بھر میں کورونا مریضوں کی مجموعی تعداد 20 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے جبکہ اموات 460 ہیں۔ حالات خراب سے خراب تر ہوتے جارہے ہیں۔ حکمران خود اس حوالے سے عوام میں خوف و ہراس پھیلا رہے ہیں۔ حکومت اعتراف کررہی ہے کہ لاک ڈائون سے عوام کا ناقابل تلافی نقصان ہوچکا ہے۔ 10 لاکھ ادارے مستقل بند ہوسکتے ہیں۔ ایک کروڑ 80 لاکھ افراد بے روزگار اور 2 سے 7 کروڑ غربت کی لکیر سے نیچے چلے جائیں گے۔ معاشی پابندیوں سے ملک و قوم کو 119 اب روپے کا خطیر نقصان برداشت کرنا پڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹائیگر فورس کے قیام سے حکمرانوں کے منصوبے بے نقاب ہوچکے ہیں۔ کورونا کی گمبھیر صورتحال پر بھی سیاست کی جارہی ہے۔ عوام کو بے یارو مددگار چھوڑ دیا گیا ہے، ملک و قوم کو اس وقت مشکل ترین حالات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ لاک ڈائون میں نرمی اور اس کے نتیجے میں کورونا وائرس کو بڑھنے سے روکنے کے لیے ایس او پیز پر سختی سے عملدر آمد کروانے کی ضرورت ہے۔ بد قسمتی سے اب تک حکومت کی جانب سے وبا کے خاتمے کے لیے ٹھوس بنیادوں پر اقدامات نظر نہیں آرہے، جس کی وجہ سے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے۔