کراچی میں سی پیک کاپہلا بڑامنصوبہ لارہے ہیں،علی زیدی

549

کراچی(اسٹاف رپورٹر)کراچی میں سی پیک کے پہلے بڑے منصوبے کےلیے وفود کی سطح پر ملاقاتوں کا آغاز ہوگیا ہے۔

وفاقی وزیر سمندری امور علی زیدی سے چینی سفیر یاؤ جِنگ کی ملاقات ہوئی جس میں خطے میں کورونا سے پیدا ہونے والی صورتحال سمیت کراچی کےلیے ایک بڑے منصوبے پر گفتگو ہوئی ہے۔

وزیر برائے سمندری امور علی زیدی نے کہا کہ کراچی شہر کےلیے ایسا منصوبہ لے کر آرہے ہیں جو کراچی کو یکسر بدل کر رکھ دے گا جبکہ کچی آبادیوں کے ساتھ ساتھ یہ مچھیروں کی زندگی میں بھی بہتری لائے گا۔

علی زیدی نے کہا کہ کراچی شہر کی ڈویلپمنٹ بین الاقوامی معیار پر ہونی چاہیئے تھی۔دنیا بھر میں بندرگاہوں سے منسلک شہر سب سے ذیادہ ترقی یافتہ ہیں۔

لاس اینجلس اور نیو یارک بندرگاہوں کی مثالوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ عالمی سطح پر بندرگاہیں شہروں کو چلاتی ہیں جہاں سے بندرگاہوں کی محصولات کو عوام کی بہتری کےلیے استعمال کیا جاتا ہے۔

انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آزادی کے بعد سے ہی کراچی کو نظر انداز کیا جا رہا ہے، پراپرٹی مافیا اور اراضی پر قبضہ کرنے والوں کی ملی بھگت سے وسائل کی تقسیم بالکل مساوی نہیں ہے۔

ملاقات کے دوران علی زیدی نے سفیر کو آگاہ کیا کہ کورونا وائرس کے دوران بھی بندرگاہ کی کارروائی بغیر کسی مداخلت کے جاری ہے۔ وزیر نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ پورٹ قاسم نے مارچ کے مہینے میں 140 اور اس سال اپریل میں 130 جہاز سنبھالے۔

مزید برآں،علی زیدی نے سفیر کو آگاہ کیا کہ گہری سمندری ماہی گیری کو بحالی کی اجازت دی گئی ہے تاکہ ماہی گیر ماہی گیری کے خاتمے کی وجہ سے بری طرح متاثر نہ ہوں۔

چینی سفیر نے اس کڑے وقت میں وزارتِ سمندری امور کی ایس او پیز کی سختی سے پابندی اور اس کے ساتھ ساتھ روزگار اور رزق کے تحفظ کی دو جہتی حکمت عملی کو سراہا ہے۔