پبلک ٹرانسپورٹ کھول دیں، عمران خان۔ سندھ کا انکار

773
اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان سے ایم کیو ایم پاکستان کا وفد ملاقات کررہاہے

اسلام آباد/لاہور/خیبرپختونخوا/کراچی (نمائندہ جسارت+اسٹاف رپورٹر) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ تمام صوبے پبلک ٹرانسپورٹ کھول دیں۔جمعہ کو کورونا کی صورتحال پر سرکاری ٹی وی پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پبلک ٹرانسپورٹ بند کرکے غریب کو نقصان پہنچا رہے ہیں، امریکا اور یورپ جہاں ایک دن میں 800 لوگ مررہے ہیں، انہوں نے پبلک ٹرنسپورٹ بند نہیں کی تو ہم نے کیوں بند کرکے رکھ دی۔وزیراعظم کے بقول اگر کوئی یقین دلاتا کہ 2 یا 3 ماہ کے لاک ڈاؤن سے کورونا وائرس ختم ہوجائے گا تو ہم ایسے کرلیتے لیکن لاک ڈاؤن سے کورونا وائرس ختم نہیں ہوگا اور ایک سال تک بھی کوئی ویکسین آنے کا امکان نہیں، لاک ڈاؤن جب بھی کھولیں گے کیسز میں دوبارہ اضافہ ہوگا، اب اس وائرس کے ساتھ رہنا اور ایک سال گزارہ کرنا ہوگا، مسلسل لاک ڈاؤن کے متحمل نہیں ہوسکتے۔عمران خان کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن سے ملک میں 15 کروڑ لوگ متاثر ہیں، میڈیکل برادری بتائے کہ ان لوگوں کا کیا کریں، ہم نے احساس پروگرام سمیت وہ کام بھی کیے جو ترقی یافتہ ممالک بھی نہ کرسکے لیکن کب تک کریں گے، عوام کو روزگار نہ دیا تو کورونا سے زیادہ بھوک سے مرنے کا خطرہ ہے، دن میں 10 دفعہ سوچتا ہوں کہ سفید پوش لوگ کیسے گزارا کررہے ہوں گے، باقی ممالک اپنے عوام کو کورونا سے بچارہے ہیں، ہم تو اپنے لوگوں کو بھوک سے مرنے سے بچارہے ہیں، لاک ڈاؤن کھولنا ہماری مجبوری ہے۔وزیراعظمنے کہا کہ کورونا کی وجہ سے ملک میں پولیو اور بچوں کی ویکسینیشن سمیت دیگر بیماریاں نظرانداز ہورہی ہیں، کورونا کو دیکھ رہے ہیں لیکن باقی ملک بھی تو سنبھالنا ہے، کورونا سے 52 ہزار 324 کیسز اور 1324 اموات ہونے کا خدشہ تھا لیکن اندازے سے کم 35 ہزار 700 کیسز اور 770 اموات ہوئیں۔ انہوں نے کہا کہ جو کاروبار کھولیں گے اس کے مالک کو ایس او پیز پر عمل کرنا ہوگا، جن جگہوں پر کیسز بڑھے انہیں بند کردیا جائے گا، کارخانے دار اور دکاندار ایس او پیز پر عمل کریں اور ذمے داری لیں۔عمران خان نے مزید کہا کہ مزدوروں کو روزگار دینے کے لیے تعمیراتی صنعت کو مراعات دی ہیں، وزیراعظم ریلیف فنڈ کو بے روزگار ہونے والوں کے لیے مختص کردیا، پیر سے رجسٹرڈ بے روزگاروں کو پیسے ملنے شروع ہوجائیں گے۔ دوسری جانب پنجاب حکومت نے لاک ڈاؤن میں مزید نرمی کا فیصلہ کرتے ہوئے پیر سے پبلک ٹرانسپورٹ ،شاپنگ مالز، آٹو موبائل انڈسٹری کے پیداواری یونٹس کھولنے کا اعلان کردیا۔ خیبرپختونخوا حکومت نے بھی وزیراعظم کے فیصلے کو تسلیم کرتے ہوئے پبلک ٹرانسپورٹ کھولنے کی منظوری دے دی جب کہ پیٹرول پمپس کو بھی 24گھنٹے کھولنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔ادھر سندھ حکومت نے وزیراعظم کا فیصلہ ماننے سے صاف انکار کردیا۔ وزیراعظم کی گفتگو پر ردّعمل ظاہر کرتے ہوئے سندھ کے وزیر ٹرانسپورٹ اویس شاہ نے کہا کہ پبلک ٹرانسپورٹ نہیں کھول سکتے کیوں کہ روزانہ کیسز میں اضافہ ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیا وزیراعظم پبلک ٹرانسپورٹ کھلوا کر ملک کو ووہان یا اٹلی بنانا چاہتے ہیں، خدشہ ہے لاک ڈاؤن میں نرمی کی وجہ سے پاکستان اٹلی نہ بن جائے ۔اویس شاہ نے کہا کہ لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد کسی نے ایس او پیز پر عمل نہیں کیا، اس لیے صوبے میں پبلک ٹرانسپورٹ نہیں کھول سکتے۔