امریکاکی ایران پر الزامات کی بوچھاڑ

709

واشنگٹن: امریکا نے سلامتی کونسل کو دھمکی دی ہے کہ تہران پر ہتھیاروں کی پابندی میں توسیع نہ کی تو واشنگٹن ایران پر نئی پابندیاں عائد کرنے کی کوشش کرے گا۔

امریکا نے خطے میں اجاراداری کیلئے سلامتی کو نسل سے مطالبہ کیاہے کہ سلامتی کونسل کی جانب سے تہران پر ہتھیاروں کی پابندی کی مدت میں توسیع نہ کیے جانے کی صورت میں وہ ایران پر اقوام متحدہ کی تمام پابندیاں عائد کرنے کے لیے متحرک ہو جائے گا، ایران کی  جوہری معاہدوں کی پابندی رواں سال اکتوبر میں اختتام پذیر ہورہی ہے۔

ادھر امریکانے ایران کی جانب سے جوہری معاہدے سےمتعلق قرار داد 2231 کی خلاف ورزی کے حوالے سے گزشتہ روز ایک بیان  جاری کیا ہے کہ جس میں ایران پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ  تہران اب بھی یمن، شام، لبنان اور عراق میں اپنے ایجنٹوں کی ہتھیاروں سے مدد کررہا ہے۔ حوثیوں نے گزشتہ دنوں سعودی عرب کو حملوں کا نشانہ بنانے کے لیے ایرانی ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جبکہ  ایرانی پاسداران انقلاب  کو دہشت گرد تنظیم ہونے ہزاروں افراد کی موت کی ذمہ دار قرار دیا گیا ہے ۔

امریکا نے ایران کےخلائی پروگرام پر تبصرہ کرتے ہوئےامریکی مشن نے کہا کہ پاسداران انقلاب کا پروگرام کی نگرانی کرنا ایران کے پُر امن ہونے کو جھوٹا ثابت کررہا ہے۔

دوسری جانب امریکی کے خصوصی نمائندے برائن ہُک نے تصدیق کی ہےکہ امریکا نے برطانیہ، فرانس اور جرمنی کو اپنے منصوبے سے آگاہ کردیا ہے۔ وال اسٹریٹ جرنل اخبار میں لکھے گئے مضمون میں انہوں نے کہا کہ واشنگٹن کسی بھی طریقے سے ہتھیاروں پر پابندی جاری رکھنے کو یقینی بنائے گا۔ اگر ویٹو کے ذریعے امریکی سفارت کاری کو ناکام بنایا گیا تو واشنگٹن دیگر ذرائع سے ہتھیاروں پر پابندی میں توسیع کا حق محفوظ رکھتا ہے۔

یاد رہے کہ قرارداد کی منظوری کیلئے سلامتی کونسل کے 9 ارکان کی موافقت کی ضرورت ہے۔ تاہم اس  کیلئے لازم ہے کہ روس، چین، امریکا، برطانیہ اور فرانس میں سے کوئی بھی ملک اپنا ویٹو کا حق استعمال نہ کرے۔