اسرائیل کاجولائی تک غرب اردن پر قبضے کا منصوبہ

750

امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے اسرائیلی حکام پر زوردیا ہےکہ اردن کےمقبوضہ مغربی کنارے کے علاقے کےصہیونی ریاست میں انضمام کےمنصوبے پرعمل درآمد کے وقت تمام عوامل ملحوظ رکھے جائیں۔

امریکی وزیر خارجہ نےاسرائیلی اخبار حایوم سےگفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ  دونوں رہنماؤں سے ملاقاتوں میں انھوں نے مغربی کنارے یا (غربِ اردن) کو اسرائیل میں ضم کرنے اور اس سے متعلق دوسرے بہت سے امور کے بارے میں تبادلہ خیال کیا ہے اور بات چیت سے معاملات کو حل کرنے کی تجویز پیش کی اور کہا کہ یہ یقینی بنایا جائے گا کہ اقدام مناسب طریقے سے انجام پائے تاکہ یہ انضمام امریکا کے اسرائیل، فلسطین امن منصوبے کے مطابق ہو۔

مزید پڑھئیے: اسرائیلی اقدامات مذہبی جنگ کی طرف دھکیل رہے ہیں، عرب لیگ

مائیک پومپیو نے کورونا وائرس کی وَبا سے نمٹنے کیلئےعالمی کوششوں میں اسرائیل کے معلومات کے تبادلے کوسراہا جبکہ دبے الفاظ میں چین کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو اورسابق فوجی سربراہ بینی گینز کےدرمیان قومی اتحاد کی حکومت کیلئے طے شدہ معاہدے میں امریکا کے کردار کا ذکرموجود ہےجس میں کہا گیا ہے کہ اس کی مشاورت ہی سےمستقبل میں مغربی کنارے یا (غربِ اردن سے متعلق) کوئی اقدام کیا جائےگا۔

یادرہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نےگزشتہ سال “سنچری ڈیل” کا نام نہاد امن منصوبہ پیش کیا تھا جس میں اسرائیل کو مغربی کنارے (غربِ اردن) میں قائم یہودی بستیوں اور دوسرے تزویراتی علاقوں کوضم کرنے کیلئے ہری جھنڈی دی تھی۔جس پر اسرائیلی وزیراعظم نے امریکی صدر کے اس منصوبے کو سراہا تھا تاہم سیاسی حریف بینی گینز نے اس کے بارے میں محتاط ردعمل کا اظہار کیا تھا۔

مزید پڑھئیے: اردن پر قبضے کا پلان، عرب لیگ کا ہنگامی اجلاس طلب

واضح رہے کہ مخلوط حکومت کی تشکیل کیلئے سمجھوتے کے تحت اسرائیلی کابینہ صدر ٹرمپ کے اس منصوبہ اور یہودی بستیوں سمیت غرب اردن کے علاقوں کو ریاست میں ضم کرنے کے عمل کا یکم جولائی سے آغاز کرسکتی ہے۔

دوسری جانب فلسطینیوں کے علاوہ یورپی یونین نے امریکی صدر کے امن منصوبے پر کڑی تنقید کی تھی اور یہ کہا تھا کہ اس سے مشرقِ وسطی میں دیرینہ تنازع کے دو ریاستی حل کا دروازہ ہمیشہ کیلئے بند ہوجائےگا۔