ریال کی جگہ تومان نئی کرنسی ہوگی

1260

تہران: ایرانی پارلیمنٹ نے کرنسی کی تبدیلی کے حوالے سے قانونی بل کو منظور کرلیا۔

غیر ملکی خبررساں ایجنسی   کے مطابق ایرانی پارلیمنٹ  نے کرنسی سےمتعلق قانونی بل کومنظور کرلیا ہے، بل کے تحت حکومت کو اجازت ہوگی کہ وہ ایرانی کرنسی ریال میں سے چار “صفر” حذف کردے،ایران کی جانب سے یہ پیش رفت امریکی پابندیوں کے سبب ایرانی کرنسی میں شدید گراوٹ کے بعدسامنے آئی ہے۔

ایرانی پارلیمنٹ کے قانونی بل کے مطابق ایران کی قومی کرنسی ریال سےتبدیل ہوکر تومان ہوجائے گی، بل کے تحت ایک تومان 10 ہزار ریال کے مساوی ہوگا۔قانونی بل کو مذہبی شخصیات کی اتھارٹی کی جانب سے بھی منظوری کی ضرورت ہوگی جس کے بعد یہ قانون نافذ العمل ہوجائے گا۔

پارلیمنٹ کے اجلاس سےقبل اپوزیشن ارکان نے نئے قانونی بل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اس کے نتیجے میں ایران میں افراطِ زر میں اضافہ ہوگا جبکہ نئی کرنسی کی چھپائی سے ملکی خزانے پر بھاری بوجھ پڑے گا۔ایران کے مرکزی بینک کے پاس نئی کرنسی کو مکمل طور پر نافذ کرنے کیلئے  2سال کا عرصہ ہوگا۔

دوسری جانب ایرانی مرکزی بینک کےگورنر عبد الناصر ہمتی کا کہنا ہےکہ نئے قانونی بل کے نتیجے میں ملک میں مہنگائی میں اضافہ نہیں ہو گا جبکہ حکومتی ترجمان نے اپنی ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ اس فیصلے سے ایران  کیلئے تجارتی معاملات آسان ہوجائیں گے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ایرانی کرنسی میں سے چار صفروں کے حذف کرنے سے اس کی قیمت مستحکم ہوگی۔

واضح رہے کہ ایرانی کرنسی سے چار صفر کے حذف کرنے کا خیال 2008ء سے گردش میں ہے تاہم 2018ء میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایرانی جوہری معاہدے سے علیحدگی کے اعلان کے بعد اس کی ضرورت میں ہنگامی طور پر اضافہ ہوگیا۔

رپورٹ کے مطابق غیر سرکاری مارکیٹ میں آج 1 امریکی ڈالر کی قیمت 1.56 لاکھ ایرانی ریال ریکارڈ کی گئی۔

یاد رہے کہ امریکا نے ایران پر پابندیاں عائد کی ہوئی ہیں جس کے سبب ایرانی ریال کی قیمت میں 60 فیصد سے زیادہ کمی واقع ہوئی۔