لاک ڈاؤن: مساجد میں نماز کی ادائیگی سے روکنے کا فیصلہ محفوظ

546

کراچی:‏ لاک ڈاؤن کے دوران مساجد میں نماز کی ادائیگی سے روکنے سے متعلق درخواست کی سماعت کا فیصلہ  عدالت نے محفوظ کرلیا ۔

تفصیلات کے مطابق کراچی کی مقامی عدالت میں لاک ڈاؤن کے دوران مساجد میں نماز کی ادائیگی سے روکنے سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی ،عدالت نےفریقین کےدلائل سننےکےبعدفیصلہ محفوظ کرلیا۔

عدالت میں ڈپٹی اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ 18اپریل کوصدرپاکستان کی زیرصدرات تمام مکاتب فکرکےعلماءکرام کااجلاس ہے جس میں مساجدمیں نمازاوررمضان سےپالیسی واضع کی جائیگی۔

ڈپٹی اٹارنی جنرل نے موقف اپنایا کہ مساجدکوبندنہیں کیاگیالوگوں کومحفوظ رکھنےکےلئےتعدادمحدودکی گئی ہے، مساجدمیں اب بھی5وقت کی اذانین اورعبادات ہورہی ہیں۔

اس موقع پر درخواست گزار کا کہنا تھا کہ مساجدکوبندکرنےسےمتعلق حکومت کےاقدامات بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہیں، قانون کےمطابق سندھ حکومت شہریوں کومساجدمیں نمازکی ادائیگی سےنہیں روک سکتی۔

ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل سندھ جوادڈیرو کا کہنا تھا کہ  کورونا وائرس کے باعث دنیابھرمیں20ملین افرادکوروناوائرس سےمتاثرہوچکےہیں، لاک ڈاؤن مفادعامہ اورلوگوں کی زندگیاں محفوظ رکھنےکیلئے کیاگیاہے۔ وباءکی صورتحال تبدیل ہونےکےساتھ لاک ڈاؤن میں بھی نرمی کی گئی ہے، حکومت نےمحدودپیمانےپرکچھ صنعتیں بھی کھولنےکافیصلہ بھی کیاہے۔

واضح رہے کہ مساجدمیں نمازکی ادائیگی سےروکنےکےخلاف درخواست خاتون سمیرامحمدی نےدائرکی تھی۔