خلافت ِ عثمانیہ میں شادی کے قوانین کیا تھے؟

977

استنبول: ترک خلافت میں شادی کے قوانین  کے حوالے سے دلچسپ نکات مندرجہ ذیل ہیں :۔

شادی کا قانون اور خلافت عثمانیہ:

عثمانی خلافت میں عائلی قوانین اور خاص کرشادی کا قانون بہترین تھا ،اکتوبر 1922 میں جب قانون کا اجراء کیا گیا تو اس کی چند شقیں بہت دلچسپ تھیں جس کا خلاصہ پیش خدمت ہے:

•شادی کی عمر 18 سال ہے، 25 سال کی عمر تک جس نے شادی نہیں کی ریاست اس کو شادی پر مجبور کرے گی۔

•جو شخص کسی بیماری کا بہانہ کر کے 25 سال کے بعد بھی شادی نہ کرے تو ریاست اس کا میڈیکل چیک اپ کرے گی اگر قابل علاج بیماری ہو تو اس کا علاج کیا جائے گا اگر ناقابل علاج ہو تب اس کا عذر قبول کیا جائے گا۔

•بغیر کسی عذر کے جو شخص 25 سال کی عمر کے بعد بھی شادی نہ کرے تو اس کو اپنے آمدن کا 25 ٪ ریاست کو دینا ہو گا جس کو ان لوگوں پر خرچ کیا جائے گا جو شادی تو کرنا چاہتے ہیں مگر پیسوں کی ضرورت ہے۔

• جو بھی شخص 25 سال کی عمر کے بعد بھی غیر شادی شدہ ہو وہ کسی بھی سرکاری ملازمت کے لیے نااہل ہو گا اگر پہلے سے ملازم ہو برطرف کیا جائے گا۔

•ہر وہ شخص جس کی عمر 50 سال سے اوپر ہو اور وہ صحتمند اور تندرست ہواور ایک ہی شادی کی ہواور مالی لحاظ سے بھی دوسری شادی کے قابل ہو تو اس کو دوسری شادی کی اجازت دی جائے گی تاکہ وہ معاشرے کی ضروریات کو پورا کرنے میں کردار ادا کرے اگر وہ بلاوجہ دوسری شادی سے انکار کرے تو ایک سے تین فقراء کی کفالت کی ذمہ داری اس پر ڈال دی جائے گی۔

•جو شخص 18 سے 25 سال کی عمر کے دوران شادی کرے اور وہ مالی لحاظ سے کمزور ہو تو ریاست اس کو اس کے گھر سے قریب تر جگہ میں 150 سے 300 “دونم”تک زمین مفت دے گی، ایک دونم 900 میٹر ہوتا ہے۔

•اگر وہ کوئی ہنر مند یا صنعت کار ہو تو اس کو زمین کی بجائے 100 عثمانی لیرہ بلاسود 3 سال کیلئے قرضہ دیا جائے گا۔

•جو شخص 25 سال سے کم عمر میں شادی کرے اور اس کا کوئی اور تندرست بھائی بھی نہ ہو جو والدین کی خدمت کرتا ہو تو اس کو عسکری خدمت سے مستثنیٰ قرار دیا جائے گا، اسی طرح جس لڑکی کی شادی ہو جائے اور اس کے والدین کی خدمت کرنے والا کوئی نہ ہو تو اس کے شوہر کوعسکری خدمت سے مستثنیٰ قرار دیا جائے گا۔

•ہر وہ شخص جو 25 سال سے کم عمر میں شادی کرے اور اس کے 3 بچے بھی ہو جائیں تو ان کی تعلیم کا تمام خرچہ سرکار کا ہوگا اگر 3 سے زیادہ ہوں تو 3 کو مفت تعلیم باقی کو 13 سال کی عمر تک 10 لیرہ ملے گا، جس عورت سے 4 بیٹے پیدا ہوں اس کو اعزای 20 لیرہ دیا جائے گا۔

Timeline of the Ottoman Expansion After the Crusades