سرگرمیوں کا آغاز مساجد کھولنے اور نما زجمعہ کی اجازت سے کیا جائے، لیاقت بلوچ

337

لاہور( نمائندہ جسارت)نائب امیر جماعت اسلامی اور ملی یکجہتی کونسل کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ لاک ڈائون کو عوام نے 50 فیصد تو خود ہی توڑ دیاہے۔ حکومت بھی مرحلہ وا ر لاک ڈائون کے خاتمے پر مجبور ہے ۔ غربت بھوک اور افلاس کا دھماکا ملک برداشت نہیں کرسکتا ۔ سرگرمیوں کے آغاز کے لیے ترجیح مساجد کو کھولنے اور نماز جمعہ کی اجازت ہونی چاہیے ۔ عالمی ظالمانہ نظام کے مقابلے کے لیے پاکستان کو حقیقی معنوں میں ریاست مدینہ کا نظام دینے کا وقت آگیا ہے۔ قومی ادارے و قومی قیادت باہم دست و گریبان رہے تو بڑی تباہی سب کو لپیٹ میں لے گی ۔اسلام کا معاشی نظام ہی حل ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ملاقات کے لیے آنے والے تنظیم اسلامی کے مرکزی رہنما مرزا ایوب بیگ اور چاروں مسالک بورڈ کے چیئرمین مولانا شعیب الرحمن ، ملک ممتاز اعوان سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔ ملاقات میں کورونا وبا کی تباہ کاریوں اور لاک ڈائون کی وجہ سے عام غریب ، روزانہ کی بنیادپر کام کرنے والے مزدوروں ، سیلز مین ، قلیوں ، رکشہ ڈرائیورز کی حالت زار پر تبادلہ خیال ہوا ۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ حکومت صرف دعوے کر رہی ہے عملاً متاثرین و مستحقین کو کچھ نہیں مل رہا ۔ کورونا وبا اللہ کی طرف سے بڑی آزمائش ہے ، دنیا بدل رہی ہے ،عالمی معیشت بدترین سرمایہ دارانہ نظام کے ارتکاز کی جانب بڑھ رہی ہے ۔ دینی محاذ پر اہل ایمان کے لیے بڑے خطرات پیدا ہوگئے ہیں ۔ مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈائون اور بھارتی درندگی کی مذمت کرتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ قومی خزانہ اور عوام کی جیبوں پر لوٹ مار کا پنڈورا باکس آٹا چینی بحران کی رپورٹ سے کھل گیاہے ۔ دیگر اداروں کی تحقیقات ہوں گی تو کرپشن کے انبا ر ابل کر سامنے آئیں گے ۔ عمران خان حکومت ہر محاذ پر ناکام ہے اس کی سدھار کے بجائے زوال تیزی سے آرہاہے ۔ گلی گلی حکومت چینی چور، حکومت آٹاچور نعرے بلند ہورہے ہیں ۔