جسارت کی خبر پر ایکشن ‘ وزیر صحت کا اسپتالوں میں او پی ڈیز کھولنے کا حکم

308

کراچی (اسٹاف رپورٹر) روزنامہ ’’جسارت‘‘ میں8 اپریل کو شائع ہونے والی خبر پر ایکشن لیتے ہوئے صوبائی وزیر صحت نے ہدایت جاری کی ہے کہ سندھ بھر کے تمام اسپتالوں میں او پی ڈیز کھول دی جائیں‘ اگر کوئی اسپتال او پی ڈی نہیں کھول سکتا تو وہ ٹیلی میڈیسن کی سہولت فراہم کرے‘تمام اسپتالوں میں آئسولیشن وارڈز، ایمرجنسی روم اور آئی سی یو میں کام کرنے والے عملے کو خود حفاظتی سامان کی فراہمی یقینی بنائی جائے‘ آئسولیشن وارڈ میں کام کرنے والے اسٹاف کو علیحدہ رہائش فراہم کی جائے گی۔ وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے سندھ بھر کے تمام اسپتالوں کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹس سے بذریعہ وڈیو لنک اجلاس میں مزید ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ کورونا کے مریضوں کے لیے الگ وارڈز اور عملہ مختص کیا جائے‘ کورونا کا علاج کرنے والے ڈاکٹرز، نرسز اور پیرامیڈیکل اسٹاف کو کورونا ہیلتھ سیفٹی کے حوالے سے آن لائن ٹریننگ دی جائے گی۔ صوبائی وزیر صحت کا اجلاس میں کہنا تھا کہ تمام اسپتالوں میں آئسولیشن وارڈز، ایمرجنسی روم اور آئی سی یو میں کام کرنے والے عملے کو خود حفاظتی سامان (پی پی ای) کی فراہمی یقینی بنائی جائے‘ آئسولیشن وارڈز میں کام کرنے والا اسٹاف 6،6 گھنٹے کام کرے گا اور ان کو رہائش کے لیے علیحدہ جگہ فراہم کی جائے گی ‘ علیحدہ رہائش دینے کا مقصد اسپتال کے عملے اور ان کے گھر والوں کی حفاظت کو یقینی بنانا ہے۔ ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے کہا کہ ہر ایم ایس کی ذمے داری ہے کہ وہ کورونا سے حفاظت کے سلسلے میں ایس او پی کو برقرار رکھیں اور اس ضمن میں ہفتہ وار رپورٹ بھی پیش کریں۔ وزیر صحت کا کہنا تھا کہ اگر کسی اسپتال کے عملے میں سے کوئی کورونا وائرس سے متاثر ہوتا ہے تو اسے اسی اسپتال کے آئسولیشن وارڈ میں ہی زیر علاج رکھا جائے۔