چینی چوروں کی تحقیقاتی کمیٹی کو دھمکیاں‘ وزیراعظم برہم

488
اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہورہاہے

اسلام آباد(نمائندہ جسارت) وزیراعظم عمران خان نے چینی بحران کی تحقیقات کرنے والے کمیشن کے ارکان کو دھمکیاں دیے جانے پر سخت برہمی کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے متعلقہ عناصر کو خبردار کیا ہے کہ اگریہ عمل دہرایا گیا تو سخت اقدام کیا جائے گا، انصاف کی راہ میں کسی کو حائل نہیں ہونے دیں گے۔منگل کو وفاقی کابینہ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم نے بتایا کہ چینی بحران کی انکوائری رپورٹ میری ہدایت پر جاری کی گئی، اقتدارمیں اسی لیے آیا کہ غریب عوام کومافیا سے نجات دلاؤں،25 اپریل کو کمیشن کی رپورٹ سامنے آنے پر مزید ایکشن ہوگا اور فیصلے خود بولیں گے، چینی بحران کے ذمے داروں کو سخت سزا دینے کا عوام سے وعدہ تھا۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آنے والے دنوں میں وفاقی کابینہ اور پنجاب میں مزید تبدیلیاں بھی کی جاسکتی ہیں۔وفاقی کابینہ کے اجلاس میںکورونا وائرس کی تازہ ترین صورتحال ، توانائی کمیٹی کے فیصلوں ، نادرااور اسلحہ لائسنس کے اجرا سمیت 9نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔وزیراعظم نے باور کرایا کہ آٹا‘ چینی بحران کی 25 اپریل کی فرانزک رپورٹ میں سفارشات کے مطابق ایکشن اور نظام کی خامیاں دور کیں جائیں گی‘ انہوںنے عوام کو یقین دلایا کہ احساس پروگرام میں سیاسی صوابدید نہیں ہے‘ ہر وہ شخص جو حقدار ہے اسے انصاف اور میرٹ کی بنیاد پرحق پہنچائے جا رہے ہیں ۔بعد ازاں وفاقی کابینہ نے کچھی کینال انکوائری ایف آئی اے سے واپس لے کر نیب کے حوالے کرنے‘ یونیورسل سروس فنڈ میں مزید اضلاع شامل کرنے‘ متروکہ وقف املاک بورڈ کی عمارتوں کو فلاحی کاموں کے لییاستعمال کرنے‘ احساس ایمرجنسی کیش پروگرام کے لیے کیش وصولی کے مقامات 15 ہزار کرنے کی منظوری دے دی۔ وفاقی کابینہ نے 39 ہزار ذاتی تحفظ کی کٹس تقسیم کے باجود طبی عملے کو نہ ملنے کی اطلاعات پر صوبائی حکومتوں کے بجائے براہ راست اسپتالوں کو فراہم کرنے کا فیصلہ کیا۔کابینہ نے احسا س ایمرجنسی کیش پروگرام کے تحت مستحقین میں راشن کی رقوم منتقلی‘ ٹائیگر رضا کار فورس میں 7 لاکھ سے زائد نوجوانوں کی شمولیت پر اطمینان کا اظہار کیا۔