قیدیوں کی رہائی نہ ہوئی تو امن معاہدہ ٹوٹ سکتا ہے، طالبان

489

کابل: افغان طالبان نے امریکا کو متنبہ کیا ہے کہ اگر قیدیوں کی رہائی نہ ہوئی تو امن معاہدہ ٹوٹنے کے قریب ہے۔

عرب خبر رساں ایجنسی نے دعویٰ کیا ہے کہ افغان طالبان نے امریکا کو امن معاہدے کی بقاء سے متعلق خبردار کرتے ہوئے واشنگٹن پر ڈرون حملوں اور عام شہریوں پر حملوں کا الزام لگایا ہے اور اسے معاہدے کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ طالبان نے افغان حکومت کو بھی تنبیہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغان حکومت  معاہدے کے تحت 5 ہزار طالبان قیدیوں کی رہائی کے وعدے میں تاخیر برت رہی ہے۔

طالبان نے موقف اپنایا ہےکہ انہوں نے افغان سیکیورٹی فورسز کی پوسٹوں پر حملے بندکردیئے تھے جبکہ دیگر انٹرنیشنل فورسز اور افغان فورسز سمیت ان کی ملٹری تنصیبات کو بھی نشانہ نہیں بنایا۔طالبان نے افغان حکومت اور امریکا کی طرف سے معاہدے کی خلاف ورزیاں جاری رہنے کی صورت میں مزید حملوں سے خبردار کیا ہے۔

طالبان کا کہنا تھا کہ معاہدے کی مسلسل خلاف ورزیوں سے نہ صرف معاہدے کو نقصان ہوگا بلکہ یہ عدم اعتماد کے ماحول کو جنم دیں گی جبکہ مجاہدین کو برابر کا جواب دینے اور لڑائی کو مزید بڑھانے پر مجبور کریں گی۔

طالبان نے مزید کہا کہ امن معاہدہ ٹوٹنے کے قریب ہے، ہم سنجیدگی سے امریکا کو کہہ رہے ہیں کہ وہ معاہدے کی پاسداری کرے اور اپنےاتحادیوں کو بھی معاہدے کی مکمل پاسداری کے حوالے سے متنبےکرے۔طالبان نے افغان حکومت پر الزام لگایا کہ وہ 1 ہزار سرکاری اہلکاروں کی رہائی کے بدلے معاہدے کے تحت 5 ہزار طالبان قیدیوں کی رہائی میں مسلسل تاخیر کیلئے ناقابل دفاع مؤقف اپنا رہی ہے۔

دوسری جانب افغانستان میں موجود امریکی افواج نے طالبان کے دعوے کی تردید کرتے ہوئے کہا ہےکہ امریکی فوج نے معاہدے کے عسکری نکات کو برقرار رکھا ہے اور اس سلسلے میں طالبان کا دعویٰ بے بنیاد ہے۔