آٹا چینی بحران پر وفاقی حکومت کی کارروائی ”آئی واش“ ہے ، سراج الحق

553

لاہور:امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کا کہنا ہے کہ آٹا چینی بحران کے ذمہ داروں کے حوالے سے وفاقی حکومت کی کارروائی محض ”آئی واش“ ہے، جن سرکاری کمیٹیوں نے پالیسی بنائی تھی ، وہ بھی آٹا چینی کے بحران میں شامل ہیں ۔

کسان کے صدر چوہدری نثار احمد سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ کابینہ میں ردو بدل مسائل کا علاج نہیں ،بحران کے ذمہ داروں منافع خوروں اور سہولت کاروں کے خلاف کاروائی ہونی چاہیے ، سبسڈی اور منافع میں جو پیسہ کمایا گیا واپس لے کر کورونا فنڈ میں جمع کیا جائے ۔

سینیٹر سراج الحق کا مزید کہنا تھا کہ پورے ملک میں گندم کی کٹائی کا آغاز ہو چکا ہے مگر کرونا جیسی مہلک آفت سے کسانوں کو بچانے کے لئے کوئی اقدامات نہیں کیے گئے ہیں۔ موجودہ حالات میں کسانوں کو درپیش مسائل فوری طور پر حکومتی توجہ کے منتظر ہیں ۔

سینیٹر سراج الحق نے حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ کسانوں کو فوری طور پر حفاظتی سامان فراہم کیا جائے اور گندم کو سمیٹنے میںا ن کی مدد کی جائے، بارہ سو ارب امدادی رقم میں سے کسانوں کو بھی ان کا حصہ دیا جائے۔ گندم ہمارے ملک کی فوڈ سیکیورٹی کیلئے بہت اہمیت کی حامل اور کسان کیلئے سب سے بڑی کیش کراپ ہے،کسانوں کو آئندہ فصلوں کی کاشت کیلئے بیج اورکھاد مفت مہیا کی جائے اور آبیانہ معاف کیا جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کسان سے گندم کے آخری دانے تک خریداری کا بندوبست اورکسانوں سے گندم1500 روپے من کے حساب سے خریداری کا اعلان کرے،آ ٹے اور چینی کے ذمہ داروں سے سبسڈی کی رقم وصول کر کے اسکے اصل حقدار کسانوں اور مزدوروں میں تقسیم کی جائے۔