سندھ میں لاک ڈاؤن نرم کرنے کیلیے کمیٹی کا قیام

207

کراچی(اسٹاف ر پورٹر)سندھ میں لاک ڈاؤن نرم کرنے کے لیے کمیٹی کاقیام، تفصیلات کے مطابق اتوار کو وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت صنعت کاروں کی جانب سے دی گئی درخواست پر نظرثانی کے لیے ایک اجلاس منعقد ہوا، یاد ر ہے کہ ہفتے کوصنعت کاروں کے ایک وفد نے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے ملاقات کی تھی،جس میں انہوں نے درخواست کی تھی کہ صنعت کاروں کو برآمدات کے آرڈرز پورے کرنے ہیں لہٰذا یونٹوں کے آپریشن شروع کرنے کی اجازت دی جائے۔اتوار کو ہونے والے اجلاس میںصوبائی وزراء ڈاکٹر عذرا پیچوہو ، سعید غنی ، اکرام اللہ دھاریجو ، ناصر شاہ اور مشیر قانون مرتضیٰ وہاب ، آئی جی سندھ مشتاق مہر ، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری ساجد جمال ابڑو ، سیکرٹری داخلہ عثمان چاچڑ ، کمشنر کراچی افتخار شہلوانی ، ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام نبی میمن ،سکرٹری لیبر رشید سولنگی اور دیگر نے شرکت کی۔ وزیر اعلیٰ نے اجلاس کے شروع میں ہی کہا کہ انہوں نے صنعتکاروں سے خاص طور پر ان لوگوں سے جو اشیاء برآمد کرنے کے لیے تیار کر رہے ہیں سے ملاقات کی تھی اور انہوں نے ان سے درخواست کی ہے کہ وہ انہیں کارخانے چلانے کی اجازت دیں تاکہ وہ برآمدی آرڈرز کو پوراکرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ درخواست اہم اور حقیقی ہے لہٰذا ان کے لیے راستہ بنایا جاسکتا ہے۔وزیر اعلیٰ نے کورونا وائرس کے خطرے کو مدنظر رکھتے ہوئے ایک ایس او پی تیار کرنے کے لیے ماہرین صحت ، محکمہ لیبراور صنعت کے سیکرٹریز اور پولیس اور رینجرز کے نمائندوں پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی تاکہ فیکٹریوں کو کام شروع کرنے کے لیے اجازت دی جاسکے۔وزیر اعلیٰ سندھ نے اجلاس کے شروع میں ہی کہا کہ انہوں نے صنعتکاروں سے ، خاص طور پر ان لوگوں سے جو اشیاء برآمد کرنے کے لیے تیار کر رہے ہیں سے ملاقات کی ہے اور انہوں نے ان سے درخواست کی ہے کہ وہ انہیں کارخانے چلانے کی اجازت دیں تاکہ وہ برآمدی آرڈرز کو پوراکرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ درخواست اہم اور حقیقی ہے لہٰذا ان کے لیے راستہ بنایا جاسکتا ہے۔وزیراعلیٰ نے ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ کو ہدایت کی کہ وہ ایک کمیٹی تشکیل دیں جس میں طبی پیشہ ور افراد / ماہرین ، صنعتوں اور لیبر سیکرٹریز،قانون نافذ کرنے والے اداروں کے سینئر ارکان اور دیگر متعلقہ افراد فیکٹریوں کو چلانے کے لیے ایک سوچ سمجھ کر قابل عمل ایس او پی تیار کریں۔چیف سیکرٹری نے ایڈیشنل چیف سیکرٹری کو کمیٹی کے لیے نوٹی فکیشن جاری کرنے کی ہدایت کی اور ان سے کہا کہ وہ صنعت کاروں سے ایس او پی کی تشکیل کے حوالے سے بھی بات کریں۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ ہر شعبوں ، بشمول دکانوں ، بیکریوں ، ٹرانسپورٹ ، سپر اسٹور ، مالز اور رمضان کے مقدس مہینے کے لیے بھی ایس او پی تیار کیا جائے تاکہ 14 اپریل کے بعد اگر اس لاک ڈاؤن میں آسانی ہوگی تو اس پر عمل کرنا لازمی ہوگا۔مراد علی شاہ نے کہا کہ وہ برآمدات پر مبنی صنعت کو آپریشن شروع کرنے کی اجازت دینے کے خواہاں ہیں لیکن یہ انسانی صحت اورکورونا وائرس کی روک تھام کا سوال ہے لہٰذا ہمیں محتاط رہنا ہوگا۔وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ محکمہ داخلہ برآمدی صنعتی یونٹوں کے لیے ایس او پی کی تشکیل کے لیے کمیٹی کا نوٹی فکیشن جاری کرے گا تاکہ انہیں کام شروع کرنے کی اجازت دی جاسکے۔ دیگر شعبوں بشمول سماجی بہبود کے شعبوں کے لیے کمیٹی تشکیل دینے کے بعد ایس او پیزمیں نوٹیفائی کیا جائے گا۔ علاوہ ازیںوزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کورونا وائرس کی وبا سے بچائو کے حوالے سے اپنے ایک خصوصی پیغام میں عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ لوگوں سے سماجی دوری اپنائیں۔انہوں نے کہا کہ سندھ صوبے میں 5 اپریل کی صبح 8 بجے تک 8931 کیسز ٹیسٹ کیے گئے، ان میں سے 881 مثبت آئے۔881 میں سے اب 743 افراد کورونا وائرس کے مرض میں مبتلا ہیں ۔ 26 فروری سے اب تک 120 افرد اس مرض سے صحتیاب ہو کر اپنے گھروں میں جاچکے ہیں،4 اپریل صبح 8 بجے سے 5 اپریل صبح 8 بجے تک 68نئے افراد صحتیاب ہوئے ہیں۔انہوں نے افسوس کے ساتھ کہا کہ 15 لوگ اس وائرس کی وجہ سے آج صبح 8 بجے تک اپنی جان کی بازی ہار چکے ہیں۔وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ 743 میں سے 380اپنے گھروں میں آئسولیشن میں ہیں جبکہ 224حکومتی آئسولیشن سینٹر میں ہیں اور 139 مختلف اسپتالوں میں ہیں،380 افراد گھروں میںآئسولیٹ میں ہیں اور جن کو گھروں میں آئسولیٹ کی سہولت میسر نہیں یا اْس کی وجہ سے گھر کے دیگر افراد متاثر ہوسکتے ہیں تو اْن کو ہم حکومتی آئسولیشن سینٹر میں رکھتے ہیں،اسی طرح 224 حکومتی آئسولیشن سینٹر میں ہیں۔مراد علی شاہ نے کہا کہ ہم نے ہر ضلع میں ایک ڈسٹرکٹ ریپڈ ریسپانس ٹیم بنائی ہے،یہ ریپڈ ریسپانس ٹیم قابل اور ماہر افراد پر مشتمل ہے،یہ ٹیم کورونا کے مریضوں کی نشاندہی کرے گی ۔میں قوم سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ گھروں میں رہیں۔