ٹنڈو آدم ، امدادی فنڈ کے معاملے پر انتظامیہ اور پی پی رہنمائوں میں اختلافات

154

 

ٹنڈو آدم (نمائندہ جسارت) ٹنڈو آدم میں سندھ حکومت کی جانب سے ضلع سانگھڑ کے متاثرین کی امداد کیلیے مہیا کیے گئے دو کروڑ روپے میں ٹنڈوآدم تعلقہ کے حصے میں آئے ہوئے 40 لاکھ روپے تقسیم کرنے پر انتظامیہ اور پیپلز پارٹی سے وابستہ ڈیرو گروپ، جونیجو گروپ، شوقین گروپ، متحدہ قومی موومنٹ اور جماعت اسلامی سمیت دیگر لوگوں میں سخت اختلافات ہوگئے ہیں۔ انتظامیہ شہر کے 23 وارڈوں اور دیہات کی 10 یوسیز کیلیے اسسٹنٹ کمشنر، مختار کار، سٹی سرویئر سمیت بتائے گئے گروپوں کے کونسلرز، چیئرمین اور اپوزیشن سمیت علاقے کے معززین پر مشتمل 7 افراد کی کمیٹیاں تشکیل دے دی ہیں۔ کمیٹی کے ممبران کو وارڈ میں 100 افراد کی مشترکہ لسٹ جمع کروانے کیلیے کہا گیا مگر کمیٹی کے ہر ممبر نے متفقہ لسٹ دینے کے بجائے 100-100 افراد کی الگ الگ لسٹیں جمع کروا دیں جنہیں انتظامیہ نے قبول کرنے سے انکار کردیا۔ سیاسی گروپوں اور جماعتوں کے غیر ذمے دارانہ رویے کے سبب متاثرین میں امداد تقسیم کرنے کا کام تاخیر کا شکار ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔ لاک ڈاؤن کے باعث ہزاروں مزدور بے روزگار ہوگئے ہیں اور ان کے بچے فاقہ کشی پر مجبور ہیں۔ اس سلسلے میں رابط کرنے پر مختار کار ٹنڈو آدم نجی بخش سولنگی نے بتایا کہ کمشنر شہید بینظیر آباد ڈپٹی کمشنر سانگھڑ کے حکم پر امدادی سامان تقسیم کرنے کے لیے کمیٹیاں بنائی گئی ہیں، جس میں علاقے کا کونسلر، اپوزیشن کا ایک فرد، لوکل زکوٰۃ کمیٹی کا چیئرمین، لیڈیز کونسلر، مختار کار اور سٹی سرویئر شامل ہیں۔ گزشتہ روز کمیٹیوں کی لسٹیں دی گئیں تھیں مگر اس پر اتفاق رائے نہیں ہوسکا ہر ممبر اپن لسٹ جمع کروا رہا ہے جو کہ درست نہیں ہے۔ ہم نے حکام بالا کو آگاہ کردیا ہے، وہاں سے جو بھی احکامات ملیں گے اس پر عمل کریں گے۔