پوری دنیا کو کورونا وائرس نے اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے اور معاشی طور پر پوری دنیا مفلوج ہوکر رہ گئی ہے ترقی یافتہ ممالک بھی اس وائرس کا مقابلہ کرنے میں نا کام ہیںسب سے پہلے ہمیں یہ دعا کرنی چاہیے کی اللہ تعالیٰ پوری انسانیت کو اس وائرس سے نجات دلائے اور اللہ تعالیٰ ہی ایسی طاقت ہے جو کورونا وائرس سے نجات دلا سکتی ہے جہاں یہ وائرس خطرناک ہے پاکستان کی حکومت اور خصوصاً سندھ کی حکومت نے لاک ڈائون کر کے اس وائرس کو روکنے کی کوشش کی لیکن لاک ڈائون کرتے وقت غریب محنت کش دیہاڑی پر کام کرنے والے مزدور کی کفالت کا کوئی موثر پروگرام نہیں بنایا، حکومت سندھ نے اچھا اقدام کیا کہ سندھ کی فیکٹریوں اور اداروں میں کام کرنے والے کسی ملازم کو برطرف نہیں کیا جا سکتا اور انہیں تنخواہیں بھی بروقت ادا کی جائیں گی لیکن سندھ کے بہت سے ادارے اس کی خلاف ورزی کر رہے ہیں اس لیے ضروری ہے کہ ان اداروں کے خلاف موثر اور فوری کارروائی کی جائے۔ لاک ڈائون کی مدت 14اپریل تک بڑھا دی گئی ہے لیکن اس میں مزید کتنا اضافہ ہوگا یہ نہیں کہا جا سکتا لیکن کروڑوں محنت کش اور دیہاڑی پر کام کرنے والے مزدورں کا کیا بنے گا۔ ایک طرف کورونا وائرس ان غریبوں کے لیے مصیبت بن کر آیا اور دوسری طرف ان کروڑوں محنت کشوں کے چولہے بھی ٹھنڈے ہو گئے۔ سوال یہ ہے کہ ان محنت کشوں کا کیا ہوگا وفاقی حکومت اور سندھ کی حکومت کو ایک موثرمالیاتی پیکیج بنا کر ان ضرورت مندوں تک پہنچانا چاہیے۔