حکومت صنعتوں کو کھولنے کے اقدامات کرے‘ امجد اعوان

171

انڈسٹریل یوتھ آرگنائزنگ کمیٹی کے کنوینر ملک محمد امجد اعوان نے جسارت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت سندھ کارخانوںکو فوری طور پر کھولے۔ صنعتوں کے مکمل طور پر بند ہونے سے ملک کی معیشت پر بُرے اثرات مرتب ہورہے ہیں۔ حکومت کو ٹیکس نہیں ملتا، مزدور روزگار سے محروم ہیں، پیداوار بند ہونے کی وجہ سے غیر ملکی آرڈر منسوخ ہونے کا خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈائون کا حکومت نے اعلان کیا ہے، اس میں ترمیم کی ضرورت ہے، انڈسٹریز کو کھولنے کے لیے پالیسی میں ترمیم ہوسکتی ہے، صنعتوں کو محدود پیمانے پر کھولا جاسکتا ہے، اگر کسی کارخانے میں 100 مزدور کام کرتے ہیں تو اس میں 50 مزدوروں کو ایک ہفتہ بلایا جائے اور آئندہ ہفتہ باقی 50 مزدوروں سے پیداوار حاصل کی جائے۔ یہ بھی ہوسکتا ہے کہ 50 سال سے زیدہ عمر اور بیمار مزدوروں کو رخصت پر بھیج دیا جائے۔ جب صنعتیں بند ہوں گی تو مالکان مزدوروں کو تنخواہ کہاں سے دیں گے۔ کارخانیں چلیں گے تو پیداوار ہوگی اور مزدوروں کو روزگار بھی ملے گا اور تنخواہ بھی۔ انہوں نے کہا کہ ابھی تو بیروزگاری کی وجہ سے حالات زندہ بہت زیادہ متاثر ہیں۔ مزدوروں کا زندہ رہنا مشکل ہورہا ہے، حکومت کی سخت پالیسیوں کی وجہ سے مزدور کورونا وائرس سے مرنے کے بجائے بھوک سے مرنا شروع ہوجائیں گے۔ بھوکے مزدور امن وامان کو بھی خراب کرسکتے ہیں، جب عوام کے پاس راشن نہیں ہوگا تو وہ لوٹ مار شروع کرسکتے ہیں۔