مغرب کو فکری‘روحانی اور نظریاتی سہارے کی ضرورت ہے‘ راشد نسیم

128

لاہور(نمائندہ جسارت)نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان راشد نسیم نے کہا ہے کہ کورونا وائرس نے دنیا میں جو تباہی مچائی ہے اس میں ترقی یافتہ اور معاشی اعتبار سے طاقتور ممالک بھی تمام تر وسائل ہونے کے باوجود بے بسی سے اپنے لوگوں کو موت کے منہ میں جاتا دیکھ رہے ہیں۔ان ممالک کو مادی امداد کی نہیں مگر فکری ،روحانی اور نظریاتی سہارے کی ضرورت ہے ۔لاک ڈائون کے دوران کم ترقی یافتہ یا ترقی پذیر کچھ مغربی ممالک کو مالی امداد کی بھی ضرورت ہوسکتی ہے لیکن مغرب میں اس وقت اصل مسئلہ ذہنی سکون اور دلوں کے اطمینان کا ہے جو مادی وسائل نہیں روحانی اور نظریاتی قوت ہی مہیا کرسکتی ہے ۔فرانس ،امریکا اور برطانیہ جیسی معاشی طاقتوں کو اللہ پر کامل بھروسے اور ایمان کی ضرورت ہے جو صرف اسلام دے سکتا ہے ۔فکری اور روحانی خلا جو اس وقت مغرب میں پید ا ہوچکا ہے اس کو پر کرنے کے لیے داعیان حق کو آگے بڑھنا اور اس اہم ترین موقع سے فائدہ اٹھانا ہوگا۔ ان خیالات کا اظہا رانہوں نے دنیا بھر میں موجود اسلامی تحریکوں کے ذمے داران اور کارکنان سے وڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ راشد نسیم نے کہا کہ کورونا وبا نے پوری دنیا کو ہلا کر رکھ دیا ہے ۔ لوگ مادیت پسندی اور دنیا داری سے دینداری کی طرف آرہے ہیں ،مایوسی ،ناامیدی اور جان کے خوف نے لوگوں کی نیندیں اڑا دیں اور سکون غارت کردیا ہے۔دنیا اب روحانی سکون کی متلاشی ہے ،الہامی ہدایات پر مکمل یقین ،اللہ کا خوف اور اس کی رضا ہی دلی سکون کا اصل منبع ہے ۔اس لیے تحریک اسلامی کو اس پہلو سے اپنے فرض کو پورا کرنا ہوگا۔ انہوںنے کہا کہ دنیا اللہ تعالیٰ کی حا کمیت کو تسلیم کرکے اس کے عطا کردہ نظام کے تحت زندگی گزارے تواللہ تعالیٰ اس مصیبت اور آزمائش سے نجات دے دے گا۔