پاکستان سے زیادہ متاثر ممالک میں بھی عبادت گاہیںبند نہیں کی گئی،عبدالوحید

109

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)ڈپٹی جنرل سیکرٹری جماعت اسلامی سندھ اور سابق رکن اسمبلی عبدالوحید قریشی نے کہا ہے کہ بازار کھلے ہیں لیکن مسجدیں بند ہیں۔مساجد میں پابندی سے گھر گھر مسجدیں بن گئی ہیں۔حکومت کے اقدامات درست ہیں نہ ہی سوچ ، کورونا میں پاکستان سے زیادہ متاثر ممالک میں عبادت گاہوں پر کوئی پابندی نہیں ہے۔سپرپاور امریکا کا صدر گرجا گھروں میں دعا کی اپیل
کرتا ہے۔یورپ میں اعلانیہ خدا کی رحمت طلب کی جارہی ہے لیکن ہمارے ہاں الٹی گنگا بہ رہی ہے تمام مسالک کے جید علما کرام کی آرا کو کوئی اہمیت نہیں دی جارہی مساجد میں نمازوں خصوصاً جمعہ کی ادائیگی پر جبراً پابندی لگادی ہے ۔بہت زیادہ رش والے بازار روز کھل رہے ہیںلیکن نگاہوں میں صرف مسجدیں کھٹکتی ہیں،حالانکہ مساجد میں احتیاطی تدابیر اختیار کی گئی ہیں صفائی کا اہتمام دکانوں بازاروں سے زیادہ ہے۔ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ اس وبا میں عام حالات سے زیادہ اللہ کو پکارنے اور اس سے رجوع کرنے کی ترغیب دی جاتی۔مگر وفاقی صوبائی حکومتوں نے اس کے برعکس ہی کیا ہے۔