وزیراعظم نے تعمیراتی شعبے میں ناجائز رقم لگانے کی اجازت دیدی

213

اسلام آباد(نمائندہ جسارت) وزیراعظم عمران خان نے تعمیراتی شعبے کے لیے مراعاتی پیکج کا اعلان کرتے ہوئے ناجائز رقم استعمال کرنے کی اجازت دے دی۔جمعہ کو سینئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ رواں سال تعمیراتی شعبے میں سرمایہ کاری کرنے والوں سے ان کا ذرائع آمدن نہیں پوچھا جائے گا، فکسڈ ٹیکس نافذ ہوگا، سیمنٹ اور سٹیل انڈسٹری کے علاوہ تمام تعمیراتی شعبوں پر پر ود ہولڈنگ ٹیکس ختم کردیا گیاہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ تعمیراتی شعبے کو صنعت کا درجہ دے دیا ہے اور اس سے منسلک تمام شعبوں کو 14 اپریل سے کھولنے دیا جائے گا،نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم کے لیے 30 ارب روپے کی سبسڈی دے رہے ہیں اور اس میں سرمایہ کاری کرنے والوں کو خاص رعایت دیں گے۔انہوں نے بتایا کہ گھر فروخت کرنے والوں سے کیپیٹل گین ٹیکس نہیں لیا جائے گا۔ وزیراعظم نے کنسٹرکشن انڈسٹری ڈیولپمنٹ بورڈ بھی بنانے کا اعلان کردیا۔ان کا کہنا تھا کہ مکمل لاک ڈائون سے امن و امان کی صورتحال خراب ہونے کا خدشہ ہے، 22 کروڑ لوگوں کو بند نہیں کر سکتے، 18ویں ترمیم کے بعد کوئی ایسا کام نہیں کرنا چاہتے جس سے لگے کہ وفاق کوئی زبردستی کر رہا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پوری قوم مل کر کورونا کو شکست دے گی، خیراتی اداروں کی سرگرمیوں کو مربوط بنائیں گے، زراعت اور مال بردار ٹرانسپورٹ کا شعبہ مکمل طور پر کھلا ہوا ہے، ٹائیگر فورس محلوں میں جا کر لوگوں کو آگاہی فراہم کرے گی، پرائیویٹ اسکولوں کی فیسوں سے متعلق پالیسی بنا رہے ہیں، کورونا ریلیف فنڈ کمزور طبقے کے لیے قائم کیا گیا ہے۔ عمران خان نے مزید کہا کہ بجلی اور گیس کے بل کی ادائیگی میں تین مہینے کا ریلیف دیا ہے، کسی کا کنکشن منقطع نہیں کیا جائے گا۔علاوہ ازیں وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم سے مذہبی اسکالر طیبہ خانم بخاری نے جمعہ کو ملاقات کی اور50لاکھ روپے کا چیک کورونا ریلیف فنڈ کے لیے پیش کیا۔ انہوں نے کورونا ریلیف مہم کے لیے فنڈ ریزنگ کے عزم کا اظہار کیا۔