امریکا : ایمرجنسی ایجنسی نے ایک لاکھ میت بیگ مانگ لیے

298

 

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکا میں ہنگامی حالات سے نمٹنے کی ذمے دار فیڈرل ایمرجنسی مینجمنٹ ایجنسی نے وزارت دفاع سے میتوں کے ایک لاکھ بیگ مانگ لیے۔ پینٹاگان کے مطابق یہ مطالبہ کورونا وائرس سے واقع ہونے والی اموات میں اضافے کے بعد سامنے آیا ہے۔ وائٹ ہاؤس کے مطابق امریکا میں کورونا وائرس کی روک تھام کی کوششوں کے باوجود اس وبا کے سبب فوت ہونے والوں کی تعداد 1 لاکھ سے 2.4 لاکھ تک پہنچنے کی توقع ہے۔ پینٹاگان کا کہنا ہے کہ اس کا دفاعی لاجسٹک کا ادارہ فیڈرل ایمرجنسی مینجمنٹ ایجنسی کی درخواست کا جائزہ لے رہا ہے۔ امریکی بحریہ نے کورونا وائرس سے متاثرہ طیارہ بردار بیڑے کے کمانڈر کو برطرف کر دیا ہے۔ اس کمانڈر نے حکام کو ایک خط لکھتے ہوئے کورونا وائرس کی وبا کو کنٹرول کرنے کے لیے فوری کارروائی کرنے کی اپیل کی تھی۔ امریکی بحریہ کی طرف سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق طیارہ بردار جنگی بحری جہاز تھیوڈور روزویلٹ کے کیپٹن بریٹ کروزیر کو برطرف کر دیا گیا ہے۔ بحریہ کے اس کمانڈر نے حکام کو خط لکھا تھا کہ جہاز پر کورونا وائرس کے مریض فوجیوں کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے اور فوری طور پر کارروائی کی اشد ضرورت ہے۔ ان کا یہ خط لیک ہو گیا تھا اور یہ خبر میڈیا پر شائع ہو گئی تھی۔ قام مقام نیوی سیکرٹری تھامس موڈلی نے کہا ہے کہ بحران کے بالکل وسط میں کیپٹن نے انتہائی غیرذمے دارانہ اور ناقص فیصلہ کیا تھا۔ تھامس موڈلی کا کہنا تھا کہ کیپٹن نے میمو کو بہت لوگوں تک بھیج دیا تھا اور انہی میں سے کسی ایک نے اسے کیلیفورنیا نیوز پیپر تک پہنچایا، جہاں سے یہ خبر دیگر میڈیا اداروں تک پہنچی۔ دوسری جانب قائم مقام نیوی سیکرٹری تھامس موڈلی کی طرف سے کیپٹن کو برطرف کرنے کے فیصلے کو فوری طور پر تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ہاؤس آرمڈ سروسز کمیٹی کے ارکان نے کہا ہے کہ یہ فیصلہ ایک غیر مستحکم فیصلہ ہے، اس برطرفی کے فیصلے سے یہ پیغام جاتا ہے کہ سروسز ارکان کی زندگیاں اہم نہیں ہیں۔ تاہم تھامس موڈلی اپنے اس فیصلے پر قائم ہیں۔