پیما کی ڈاکٹر ز اورطبی عملے کی تنخواہوں سے کٹوتی پرتشویش

146

کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن کراچی نے حکومت سندھ کی جانب سے کورونا وائرس کے خلاف فرنٹ لائن پر خدمات انجام دینے والے ڈاکٹرز اور طبی عملے کی تنخواہوں سے10فی صد کٹوتی پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ پیما کی جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق یہ اقدام سمجھ سے بالاتر ہے، پنجاب میں ڈاکٹرز اور طبی عملے کو ایک ماہ کی اضافی تنخواہ دی جا رہی ہے جب کہ حکومت سندھ اس کے برعکس کر رہی ہے۔ پیما نے صحت عامہ کے نظام میں بنیادی حیثیت رکھنے والے ہاؤس آفیسرز اور پوسٹ گریجویٹ طلبہ کی تنخواہوں کی فی الفور ادائیگی کا مطالبہ کیا۔ پیما نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اسپتالوں کے ایسے اقدامات کا بھی سخت نوٹس لے۔پیما نے زور دیا کہ ڈاکٹرز اور طبی عملے کو محض سلیوٹ کرنا کافی نہیں، ان کے تحفظ کے لیے ٹھوس اور جامع اقدامات کی ضرورت ہے جو ریاست کی بنیادی ذمے داری ہے لیکن محسوس ہوتا ہے کہ قومی ایمرجنسی کی اس صورت حال میں بھی طبی عملے کو تحفظ کا سامان مہیا کرنے میں بھی سرخ فیتہ کار فرما ہے۔ پیما نے ایسے نجی اسپتالوں و میڈیکل سینٹرز کی بھی مذمت کی جو کام اور آمدنی کی کمی کو جواز بنا کے طبی عملے کی تنخواہوں میں سے کٹوتی کر رہے ہیں۔