وزیراعظم انتشار نہ پھیلائیں‘ پارلیمنٹ ہی کو اہمیت دی جائے‘ لیاقت بلوچ

364
اسلام آباد: نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ پریس کانفرنس کررہے ہیں: چھوٹی تصویر میں کمشنر اسلام آباد الخدمت ریلیف سینٹر کا دورہ کررہے ہیں

لاہور(نمائندہ جسارت) نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان اور سابق پارلیمانی لیڈر لیاقت بلوچ نے اپوزیشن جماعتوں کے مشترکہ مطالبات کی حمایت کرتے ہوئے کہاہے کہ پارلیمانی جمہوریت کے دور میں قومی معاملات پر پارلیمنٹ کو ہی اہمیت دی جائے ۔ حکومت متنازع ہے ۔کورونا وبا کی زد میں پوری قوم ہے اس لیے پارلیمنٹ کی سینیٹ اور قومی اسمبلی کی اسٹینڈنگ کمیٹیاں مشترکہ بنیاد پر صحت کے امور کی نگرانی کریں اور کورونا کے خلاف جنگ کے امور میں پارلیمانی مشترکہ کمیٹی کو نگرانی کے لیے بااختیار بنایا جائے ۔ وزیراعظم عمران خان کے علم میں یہ رہنا چاہیے کہ ماضی میں لشکر طیبہ ، سپاہ محمد ،سپاہ صحابہ ، فیڈرل سیکورٹی فورس ، نتھ فورس جیسی تنظیموں پر پابندیاں لگ گئیں، اب حکومت ٹائیگرفورس بنا کر ماضی کے فیصلوں کی نفی کر رہی ہے ۔ وفاقی حکومت قومی قیادت ، پارلیمنٹ ، صوبائی حکومتوں اور ریاستی اداروں پر اعتماد کرے اور ان سے تعاون لے ۔ کورونا وبا کے مقابلے کے لیے حکمت اور احتیاط ضروری ہے ۔ وزیراعظم اپنے کنفیوژ موقف اور اقدامات سے انتشار نہ پھیلائیں ۔لیاقت بلوچ نے کہاکہ دنیا بھر میں لاک ڈائون کی سختیوں سے عوام پریشان اور اضطراب کا شکار ہو گئے ہیں جبکہ یہ لاک ڈائون احتیاطی تدابیر اور عوام کی زندگی اور صحت کے لیے ضروری تصور کیا گیا ہے ، اسی سے اندازہ لگایا جائے کہ 210 دن سے بدترین لاک ڈائون کے شکار کشمیریوں کی کیا حالت ہوگئی ہوگی ۔ اقوام متحدہ اور عالمی برادری ، انسانی حقوق کی تنظیمیں جموں و کشمیر پر ناجائز قابض بھارتی حکومت پر دبائو ڈالیں۔ کشمیریوں کے انسانی حقوق بحال کیے جائیں ۔ نریندر مودی کو اپنے ظلم اور فاشزم سے توبہ کرنی چاہیے ۔ کشمیریوں کو حق خود ارادیت دیں اور بھارت کے مسلمانوں کے خلاف ظالمانہ شہریت ایکٹ منسوخ کرے ۔ انہوںنے کہاکہ تمام تر ظلم کے باوجود کشمیری پر عزم ہیں ۔ جموں و کشمیر کے عوام ہی کامیاب ہوں گے ۔