امریکا نے پیٹریاٹ میزائل عراق پہنچادیئے

372

بغداد (انٹرنیشنل ڈیسک) عراق میں بین الاقوامی فوجی اتحاد کی قیادت کرنے والی امریکی فوج نے پیٹریاٹ میزائلوں پر مشتمل فضائی دفاعی نظام کی کھیپ تعینات کر دی ہے۔ یہ پیش رفت امریکی فوج پر ایران کی جانب سے بیلسٹک میزائلوں کے حملے کے 2 ماہ بعد سامنے آئی ہے۔ خبررساں اداروں کے مطابق ایک میزائل بیٹری عین الاسد کے فوجی اڈے پہنچی، جہاں امریکی فوجی تعینات ہیں۔ عراقی اور امریکی عہدے داران کا کہنا ہے کہ مذکورہ بیٹری کو نصب کیا جا رہا ہے۔ جب کہ ایک امریکی عسکری عہدے دار نے انکشاف کیا ہے کہ ایک اور میزائل بیٹری عراقی کردستان کے دارالحکومت اربیل میں حریر کے فوجی اڈے پہنچی ہے۔ اس کے علاوہ 2 دیگر میزائل بیٹریاں ابھی تک کویت میں موجود ہیں، جنہیں عراق منتقل کیا جانا ہے۔ ایک باخبر ذریعے نے واضح کیا ہے کہ اعلیٰ سطح کے عراقی ذمے داران نے امریکی مرکزی کمان کے سربراہ جنرل کینتھ میکنزی سے رواں سال فروری میں ہونے والی ملاقات کے دوران کہا تھا کہ امریکی حکومت عراق میں دفاعی میزائل تعینات کرنے کے ساتھ وہاں اپنے فوجیوں کی تعداد میں کمی لا کر بغداد حکومت کو سپورٹ فراہم کر سکتی ہے۔ واضح رہے کہ امریکا کے زیر قیادت بین الاقوامی عسکری اتحاد نے گزشتہ چند ہفتوں کے دوران کئی عسکری اڈوں سے اپنے فوجی اہل کاروں کو ہٹا لیا۔ تاہم عراق میں نگراں حکومت کے سربراہ عادل عبدالمہدی نے بغیر اجازت جنگی کارروائیوں کے نتائج سے خبردار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ کارروائیاں عراق کے شہریوں کی سیکورٹی کے لیے خطرہ اور ملکی خود مختاری کی خلاف ورزی ہے۔ عبدالمہدی کا کہنا ہیکہ بعض عناصر کے عراقی فوجی اڈوں یا غیر ملکی نمایندوں کو نشانہ بنانے کی غیر ذمے دارانہ اور غیر قانونی کارروائیاں ملکی خودمختاری کو نشانہ بنانا ہے۔